ویب ڈیسک: یورپی یونین کی جانب سے پاکستان کو ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکالنا، موجودہ افراتفری میں یہ اچھی خبر ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔ان کا کہنا ہے کہ اس اہم پیشرفت سے برآمد کنندگان اور تاجروں کو رکاوٹوں کا سامنا نہیں ہوگا، اس تجارتی اور سفارتی کامیابی کا سہرا وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کوجاتا ہے۔
2018 سے پاکستان یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل تھا جس کی وجہ سے پاکستان کی معیشت، برآمد کنندگان اور تاجروں کو نقصان کا سامنہ کرنا پڑتا تھا۔ ایک طرف ہم وراثت میں ملی تباہ شدہ معیشت کو درست سمت میں لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ 2/3
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) March 29, 2023
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ 2018 سے پاکستان یورپی یونین کی ہائی رسک ممالک کی فہرست میں شامل تھا، پاکستان کی معیشت، برآمد کنندگان اور تاجروں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا تھا لیکن ہم وراثت میں ملی تباہ شدہ معیشت کودرست سمت میں لانےمیں مصروف ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ دوسری طرف ایک لاڈلے نے ملک میں عدم استحکام اور انتشار پھیلایا ہوا ہے، اس نے تاثر پیدا کیا کہ سب سے بڑا مسئلہ معیشت نہیں اس کی ذاتی سیاست ہے یہ مسلسل کوشش کر رہاہے کہ معاشی عدم استحکام قائم رہے لیکن ہم ان کے عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔