(ویب ڈیسک) امریکہ کی ایک اعلیٰ عدالت میں تاریخ میں پہلی بار ایک حجاب لینے والی خاتون جج بن گئی ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق جج کے عہدے پر فائز ہونے والی نادیہ کہف مصری نژاد ہیں اور وہ وکیل کے طور پر کام کر رہی تھیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ برس امریکی ریاست نیو جرسی کے گورنر فِلپ مرفی نے نادیہ کہف کو اس عہدے کیلئے نامزد کیا تھا۔اس کے بعد مئی میں کمیونٹی لیڈرز جن میں میئرز، کونسل ممبرز، سکول بورڈ ممبرز اور نیو جرسی مسلم لائیرز کے رہنما شامل ہیں، انہوں نے مئی میں ایک خط میں سینیٹر کرسٹن کوراڈو سے اس نامزگی کو آگے بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔نادیہ کی نامزدگی کی حمایت میں 700 سے زائد افراد ایک آن لائن پٹیشن بھی سائن کی تھی۔
نادیہ کہف امریکی کہ اعلیٰ عدلیہ میں بطور جج خدمات انجام دینے والی تیسری مسلمان ہیں۔
American attorney Nadia Kahf, appointed to the Supreme Court of the state of New Jersey, became the first hijab-wearing judge on the bench.
— TRT World (@trtworld) March 23, 2023
She took the oath of office with her hand on the Quran pic.twitter.com/LyNoYwjga8
انہوں نے گزشتہ ہفتے اس قرآن پر اپنے عہدے کا حلف اٹھایا جو انہیں اپنی دادی سے ورثے میں ملا ہے۔تقریب حلف برداری سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’میں امریکہ میں مسلم اور عرب کمیونٹی کی نمائندگی پر فخر محسوس کرتی ہوں۔‘ نادیہ کہف نے مزید کہا کہ ’میں یہ چاہتی ہوں کہ نئی نسل دیکھے کہ اپنے مذہب پر بلاخوف عمل کیا جا سکتا ہے۔ تنوع ہماری طاقت ہے۔ یہ کمزوری نہیں ہے۔‘ نادیہ کہف فیملی لاء میں متخصص ہیں اور انہوں نے امیگریشن کے مقدمات میں بھی پریکٹس کی ہے۔وہ سنہ 2003ء سے نیو جرسی میں مسلمانوں کے شہری حقوق کی تنظیم ’کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز‘ کے ساتھ وابستہ رہی ہیں۔