(ویب ڈیسک)خیبرپختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ’ذاتی رنجش‘ کی بناء پر تین خواتین نے مدرسے کی ایک معلمہ کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ کینٹ کی حدود میں انجم آباد کے علاقے میں پیش آیا۔ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں ڈپٹی سپر انٹینڈنٹ آف پولیس صغیر عباس نے صحافیوں کو بتایا کہ ’یہ قتل مدرسے کے باہر ہوا ہے۔ جن کا قتل ہوا ہے وہ مدرسے کی معلمہ تھیں جو وہاں تدریس کا کام کر رہی تھیں۔
حراست میں لی گئی خواتین کے حوالے سے پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ’یہ ایک ہی مدرسے کی فارغ التحصیل طالبات ہیں اور ان کی آپس میں کوئی رنجش تھی۔‘ پولیس نے آلۂ قتل چاقو، چھری اور ڈنڈہ بھی برآمد کر لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ایف آئی آر درج کر کے مزید کارروائی کی جائے گی۔
اطلاعات کےمطابق مقتول خاتون کے خاندان والے ملک سے باہر رہتے ہیں اور وہ اپنے چچا کے گھر میں رہتی تھیں۔’وہ رکشے میں مدرسے آرہی تھیں، رکشے سے اتر کر جب وہ مدرسے کی گلی میں داخل ہوئیں تو انہیں تین خواتین نے پکڑ کر ان پر چاقوؤں اور چھریوں سے وار کیے۔‘
پولیس ذرائع کے مطابق یونیورسٹی روڈ پر انجم آباد کے مدرسہ جامعہ اسلامیہ فلاح البنات کی تین طالبات نے ایک عالمہ کو متذکرہ مدرسہ کے سامنے گلی میں تیزدھار آلہ سے ذبح کیا۔
مقتولہ خاتون مدرسہ میں پڑھاتی تھی۔21 سالہ مقتولہ سفورا بی بی کا تعلق ضلع جنوبی وزیرستان سے تھا۔ پولیس نے تینوں ملزمان لڑکیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔