ملازم پیشہ خواتین کے لیے بڑی خوشخبری

29 Mar, 2019 | 06:11 PM

Shazia Bashir

(علی اکبر)  مسلم لیگ (ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے ورکنگ وومن کے استحقاق میں اضافے کے لیے پنجاب میٹرنٹی بینیفٹ ترمیمی بل 2019 پنجاب اسمبلی میں جمع کرادیا،  بل کے تحت خاتون ملازم کو بچے کی پیدائش کے موقع پر 24 ہفتوں کی چھٹی دینا یوگی۔

مسلم لیگ ن کی جانب سے جمع کرائے گئے ترمیمی بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ خاتون ملازم کو بچے کی پیدائش کے موقع پر 24 ہفتوں کی چھٹی دی جائے گی، جس میں سے بچے کی متوقع پیدائش سے 6 ہفتے قبل اسے چھٹی ملے گی، خاتون کی صحت اور ملازمت کی نوعیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر ضروری ہو تو چھٹی میں اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے،  بل کے تحت اگر خاتون ملازم کا اسقاط حمل ہوتا ہے تو اسے بھی میٹرنٹی بینیفٹس ملیں گے اور تنخواہ کے ساتھ ساتھ چھ ہفتے کی چھٹی بھی دی جائے گی، اگر دوران حمل یا پیدائش کے وقت خاتون کی طبیعت خراب ہوتی ہے، بچے کی قبل از وقت پیدائش ہوتی ہے، یا اسقاط حمل ہوتا ہے، تو اسے تنخواہ کے ساتھ ایک ماہ کی چھٹی ملے گی۔

 آرڈیننس میں شق 8 اے اور 8 بی کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے جس کے مطابق ہر ادارہ جہاں 50 یا اس سے زیادہ ملازم ہوں گے وہ ڈے کیئر سنٹر بنانے کا پابند ہو گا، جو آرڈیننس میں بتائے گئے معیار کے مطابق ہو گا۔ بل میں ہر ادارہ خاتون کو ملازمت پر رکھنے کے وقت اسے آرڈیننس کے تحت ملنے والے تمام فوائد کے متعلق آگاہ کرے گا، بچے کی پیدائش کے بعد خاتون ملازم کو کام کے دوران روزانہ 2دفعہ بریک دی جائے گی تاکہ وہ بچے کی مناسب دیکھ بھال کر سکے، جب تک بچہ 15ماہ کا نہ ہو جائے۔

شق نمبر 9 کے تحت جس ادارے کا مالک آرڈیننس کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا اسے سزا اور 5 لاکھ روپے تک کا جرمانہ کیا جائے گا۔

مزیدخبریں