(قذافی بٹ) پنجاب حکومت کی جانب سے شعبہ صحت میں بہتری کے دعوے تو بہت کیے جاتے ہیں، مگر صورتحال اس کے برعکس ہے، سرکاری ہسپتالوں میں نہ مریضوں کو علاج کی بہتر سہولیات اور نہ ہی مفت ادویات میسر ہیں۔
یہ خبر پڑھیں۔۔۔ہاؤسنگ سوسائٹیز کیس، نیب میں ہوں گی آج بڑی پیشیاں
پنجاب حکومت کے دعوؤں اور حقیقت میں کتنا تضاد ہے، اس کا حقیقی منظر دیکھنا ہو تو آپ کو عملی طور پر سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار دیکھ کر پتا چلے گا۔مسلم لیگ( ق) کی خدیجہ عمر نےشہر لاہور کے 10 بڑے ہسپتالوں میں ادویات کی قلت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا جمع کرادی ۔تحریک التوائے کار میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں ۔
یہ خبر ضرور پڑھیں۔۔۔خالی ہاتھ گھر نہیں جائیں گی، لیڈی ہیلتھ ورکرز ڈٹ گئیں
التوائے کار میں مزید کہا گیا ہے کہ شہر کے 10 بڑے ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور، آئوٹ ڈور میں ادویات نایاب ہوچکی ہیں، صرف ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کو چند ادویات مفت دی جاتی ہیں جبکہ مہنگی اور انتہائی اہم ادویات مریضوں کو باہر سے لانی پڑ رہی ہیں۔ جس سے ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ یہی حال انڈور میں داخل مریضوں کو بھی درپیش ہے۔
یہ خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔۔۔۔وزیرا علیٰ پنجاب کے دست راست احد چیمہ کی قسمت کا فیصلہ آج ہوگا
تحریک التوائے کار میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہسپتالوں میں مفت ادویات کے اپنے وعدے پورے کرے۔