(سٹی42 ) نہ خالی ہاتھ گھر جائیں گی نہ مذاکرات کے جھانسے میں آئیں گی، لیڈی ہیلتھ ورکر زاپنے مطالبات منوانے کیلئے ڈٹ گئیں، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نے مطالبات فوری ماننے سے صاف انکار کر دیا، مظاہرین نے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
لاہور کی اہم شاہراہ مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکر ز کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا،جس کے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔لاہور میں سورج بھی آگ برسا رہا ہے لیکن سخت گرمی بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے جذبے کو متزلزل نہ کر سکی۔ سخت گرمی سے ایک لیڈی ہیلتھ ورکر کے بے ہوش ہونے کی اطلاع بھی موصول ہوئی ہے۔
مال روڈ پر چار روز سے دھرنا دیئے بیٹھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کا مطالبہ ہے کہ 2سال کے واجبات ادا کیے جائیں، ریٹائرڈ افسروں کو ان پر مسلط نہ کیا جائے اور سروس سٹرکچر بھی فراہم کیا جائے۔پنجاب بھر سے آئی لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن ملنے تک وہ دھرنا ختم نہیں کریں گی۔