اویس کیانی : وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فی الفور پی ڈبلیو دی کی تحلیل کا عمل شروع کیا جائے، تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے.
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ (PWD) کی تحلیل اور اسکے متبادل کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس ہوا، جس میں وزیرِ اعظم کو پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل کے حوالے سے لائحہ عمل اور اسکے متبادل کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں.اجلاس کو پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل، جاری منصوبوں پر عملدرآمد، پی ڈبلیو ڈی کے متبادل اور تعمیر و مرمت کیلئے نجی شعبے کی کمپنیوں کی خدمات کے حصول کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت جاری منصوبوں کو متعلقہ وفاقی و صوبائی اداروں سے مکمل کروایا جائے گا جبکہ پی ڈبلیو ڈی کو کسی قسم کا نیا منصوبہ نہیں دیا جائے گا. تعمیر و مرمت کا کام بین الاقوامی معیار کی نجی کمپنیوں کو آوٹ سورس کیا جائے گا.
اجلاس میں پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی. وزیرِ اعظم نے اس حوالے ملازمین کے مفاد کا تحفظ کرتے ہوئے ایک قابل عمل اور جامع لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت کی.
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فی الفور پی ڈبلیو دی کی تحلیل کا عمل شروع کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تحلیل کے عمل کے دوران ملازمین کے مفادات کا تحفظ کیا جائے. انہوں نے کہا کہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت جاری منصوبوں کو متعلقہ وفاقی و صوبائی ادروں سے مکمل کروایا جائے گا. سرکاری تعمیر و مرمت کیلئے بین الاقوامی معیار کی نجی کمپنیوں کی خدمات لی جائیں گی.
وزیرِ اعظم کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ پی ڈبلیو ڈی کے اثاثہ جات کے ریکارڈ کو مکمل طور پر ڈیجیٹائیز کیا جائے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات ملکی خزانے کو نقصان پہنچانے والے اداروں کا مزید بوجھ برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس حوالے سے جاری عمل کی نگرانی میں بذات خود کروں گا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، ریاض حسین پیرزادہ، احسن اقبال، احد خان چیمہ ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.