ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

  ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ فائنل ، کوہلی کی ماسٹرلی بیٹنگ، انڈیا کو ورلڈ کپ جتوا دیا

ICC T20 World Cup Final, T20 Cricket, Barbados, Kingston Stadium Barbados, Rohit Sharma,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  بارباڈوس کے کنگسٹن اوول سٹیدیم میں آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں انڈیا نے اعصاب شکن مقابلے کے بعد ساؤتھ افریقہ کو  7 رنز سے شکست دے کر  ورلڈ کپ جیت لیا۔ یہ آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ گھر لے جانے میں میں انڈیا کی دوسری کامیابی ہے۔

بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے  176 رنز بنائے تھے۔  ہدف کے تعاقب کے لئے مشہور ساؤتھ افریقہ کی ٹیم بظاہر مشکل ٹارگٹ کو وکٹیں گرنے کے باوجود کامیابی سے چیز کرتے ہوئے اس نہج پر پہنچ  گئی کہ اسے  24 گیندوں سے  26 رنز درکار تھے۔ آخری چار اوورز میں انڈیا کے باؤلرز نے کرشمہ ساز  گیندیں کر کے نہ صرف وکٹیں گرائیں بلکہ معمولی سکور کرنا بھی ناممکن بنا دیا اور آخری اوور میں پانسہ اپنے حق  میں پلٹ دیا۔ 

ساؤتھ افریقہ کی ٹیم 8 وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز بنا سکی اور اسے 7 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ساؤتھ افریقہ کی اننگز

 بھارت کے 177 رنز کے ہدف میں جنوبی افریقا کی اننگز کا آغاز محتاط رہا ۔ اوپنرز  پہلے اوور میں ٹارگٹ کو فراموش کر کے تحمل کے ساتھ کھیلے لیکن ابتدائی دو وکٹیں 12 رنز پر گر گئیں۔ اور ساؤتھ افریقہ مشکل میں گرفتار ہو گیا۔ نو رنز فی اوور کا  پہاڑ جیسا ٹارگٹ پہنچ سے باہر دکھائی دینے لگا۔  ایسے میں ڈی کوک نے ساؤتھ افریقہ کے لئے وہی کردار سنبھال لیا جو ویرات کوہلی نے انڈیا کے لئے ادا کیا ۔

ڈی کوک اور  سٹبس کی پارٹنر شپ

کوئنٹن ڈی کوک اور ٹرسٹن سٹبس نے تیسری وکٹ پر 58 رنز کی پارٹنرشپ بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی تاہم ٹرسٹن نویں اوور میں  70 رنز کے مجموعی سکور پر   ڈی کوک کا ساتھ چھوڑ گئے۔ سٹبس نے  21 گیندوں سے 31 رنز بنائے۔  انہوں نے  3 چوکے لگائے  اور ایک چھکا مارا۔

ڈی کوک کی واپسی اور کلیسن کا طلوع

سٹبس کے بعد   کوئنٹن ڈی کوک 39 رنز بناکر کلدیپ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ جب افریقہ کی ٹیم کے ڈاؤن ہونے کی توقع کی جا رہی تھی تب  کلیسن نے غیر معمولی اننگز کھیلی اور 27 گیندوں پر 5 چھکوں اور 2 چوکوں کی مدد سے 52 رنز بناکر پافریقہ کے بہترین ٹارگٹ چیزر ہونے کا امیج ایک بار پھر بحال کر دیا۔

کلیسن کی ہی جدوجہد سے ساؤتھ افریقہ کا رن ریٹ درکار رن ریٹ سے بہت اوپر چلا گیا اور  24 گیندوں سے  26 رنز بنانے کا  آسان ہدف سامنے رہ گیا۔ اگر کلیسن کی وکٹ نہ گرتی تو ساؤتھ افریقہ کا ٹرافی جیت جانا یقینی تھا۔

ڈیوڈ ملر نے  17 گیندوں سے  21 رنز بنائے اور ٹیم کو پہلی مرتبہ ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ دلانے کی بھرپور کوشش کی لیکن دوسرا اینڈ سٹرونگ نہ ہونے کے سبب ٹارگٹ رن ریٹ بڑھتے بڑھتے ناقابلِ حصول ہو گیا۔ 

آخری اوور میں جنوبی افریقہ کو  جیت کیلئے 16 رنز درکار تھے۔  ہاردک پانڈیا کی گیند پر سوریا کمار یادیو نے دباؤ میں کھیلتے ہوئے  ملر کا باؤنڈری پر  غیر معمولی  کیچ پکڑ لیا۔ اگلی گیند پر 4 رنز بنے پھر تیسری پر ایک رن بن سکا۔ چوتھی گیند پر بھی ایک رن آیا، اگلی وائیڈ بال ہوئی جس کے بعد پانچویں گیند پر ربادا کیچ آؤٹ ہوگئے اور آخری گیند پر ایک رن بن سکا اور یوں جنوبی افریقا کو 7 رنز سے شکست دیکر بھارت دوسری بار ٹی ٹوئنٹی کا چیمپئن بن گیا۔

بھارت 2007 میں بھی ٹی ٹوئنٹی چیمپئن بنا تھا۔ 


جنوبی افریقا کی ٹیم 8 وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز بنا سکی۔ جسپریت بمرا کے شاندار اسپیل نے بھارت کو فتح دلائی اور انہوں نے 4 اوور میں 18 رنز دیکر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ارشدیپ نے بھی 2 وکٹیں لیں۔ہریدک پانڈیا نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

  20 اوورز میں 175 رنز بنا کر ساؤتھ افریقہ کو مشکل ٹارگٹ دے دیا

بھارت کی آج کی اننگز میں بہترین پرفارمنس سپر بیٹر ویرات کوہلی کی رہی جنہوں نے آج کا میچ جیتنے کے بعد ریٹائرمنٹ بھی لے لی ہے۔ ان کی آخری ثابت ہونے والی اننگز کو  فین ان کی بیسٹ اننگز  میں شمار کریں گے۔    انڈیا کے سپر بیٹر ویرات کوہلی  59  گیندوں سے 76 رنز کی اننگز کھیل کر  19 ویں اوور میں آؤٹ ہو ئے۔ انہوں نے  دوسرے اوور کے کرائسس کے بعد  19 ویں اوور تک  بھارت کو سنبھالا اور ایک اینڈ پر ستون بن کر جمے رہے اور بھارت کی بہترین وکٹیں گرنے کے باوجود رن ریٹ 8 کے لگ بھگ برقرار  رکھا۔۔ ان کے ساتھ اکسر پٹیل اور شیوم دوبے کی پارٹرنر شپس نے بھارت کے سکور کو  مقابلہ کرنے کے لئے کافی بنا دیا۔  شیوم دوبے  20  ویں اوور کی چوتھی بال پر   27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے،  ہریدک پانڈیا  5 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ گئے۔ رویندر جدیجا  2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ 

ساؤتھ افریقہ اور انڈیا کے میچ میں مسلسل ٹویسٹ آ تے رہے۔  اٹھارہ اوورز میں  انڈیا نے  4 وکٹوں کے نقصان پر 150  رنز بنا لئے  تھے۔ 

 چودھویں اوور میں  اکسر پٹیل کو ڈی کوک نے رن آؤٹ کر دیا تھا۔ اس سے پہلے ویرات کوہلی اور اکسر پٹیل نے  سوریا کے  34 رنز کے مجموعہ پر آؤٹ ہونے کے بعد 72 رنز کی پارٹنر شپ کی اور  انڈیا کو مشکل صورتحال سے نکال لیا۔ 

اکسر کے آؤٹ ہونے کے بعد انڈیا کو زیادہ  فرق نہیں پڑا اور شیوم دوبے نے ایک چھکے کی مدد سے 6 گیندوں سے  9 رنز بنا لئے۔سترہ   اوور زکے اختتام پر دوبے  نے  12  گیندوں سے 21  رنز بنائے اور ویرات کوہلی  50  رنز  پر تھے۔ 18 اوورز کے خاتمہ پر کوہلی کا سکور 64  ہو گیا تھا۔ انہوں نے اس اوور میں  ربادا کو ایک چھکا، ایک چوکا  مارا اور ایک ڈبل، ایک سنگل بنائے۔


میچ کا پہلا ٹویسٹ

آج میچ کے پہلے دو اوورز میں  ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ٹویسٹ دیکھنے میں آیا جس نے میچ دیکھنے والے  فینز کی چیخیں اور آہیں نکلوا دیں۔  پہلے اوور میں انڈیا کے سر کوہلی نے پانچ گیندوں سے  3 چوکوں کی مدد سے  14 رنز بنائے اور  دوسرے اوور میں کیشو مہاراج نے روہت شرما اور رشبھ پنت کو دو گیندوں سے آؤٹ کر دیا۔  روہت شرما  5 گیندوں سے  2  چوکے مار کر 9 کے انفرادی سکور پر آؤٹ ہوئے جبکہ رشبھ پنت ڈک لے کر پویلین گئے۔  4 اورز کے بعد انڈیا کی ٹیم کے  32 رن تھے جب   کیگیسو ربادا نے انڈیا کے  تیسرے سپر بیٹر سوریا کمار یادیو کو آؤٹ کر دیا۔ یادیو نے  4  گیندوں سے  3 رنز بنائے اور  ان کا کیچ بھی ہینرچ کلیسن نے ہی لیا۔

پانچ اوورز میں کایا کلپ

پانچ اوورز میں انڈیا نے  33 رنز بنائے اور ان کا رن ریٹ  پہلے اوور کے رن ریٹ   15 سے نصف  سے بھی کم رہ گیا۔

 کوہلی اور اکسر پٹیل کی پارٹنر شپ

ویرات کوہلی اور اکسر پٹیل نے  سوریا کے  34 رنز کے مجموعہ پر آؤٹ ہونے کے بعد 72 رنز کی پارٹنر شپ کی اور  انڈیا کو مشکل صورتحال سے نکال لیا۔  106 رنز کے  سکور پر اکسر پٹیلکو ڈی کوک نے رن آؤٹ کر دیا  لیکن اکسر کے آؤٹ ہونے کے بعد انڈیا کوزیادہ  فرق نہیں پڑا اور شیوم دوبے نے ایک چھکے کی مدد سے 6 گیندوں سے  9 رنز بنا لئے۔ 

آج کوہلی کا دن ہو گا؟ (آج واقعی کوہلی کا دن تھا)

آج کوہلی کھیلے گا؟ آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے فائنل کے آغاز سے پہلے یہ ملین ڈالر کویسچن تھا، ویرات کوہلی نے پہلے اوور میں 5 گیندوں سے  3 چوکے  مار کر  14 رنز بنائے تو کوہلی کے پرستاروں  کے چہرے  دمکنے لگے وہ آج سپر  کوہلی سے ایک اور میچ وننگ اننگز کی توقع کر رہے تھے۔ کوہلی کے  بارے میں ایک متھ یہ بھی ہے کہ وہ بْڑے ایونٹ میں کئی میچوں میں خواہ نہ چلیں لیکن کروشیل میچ میں وہ اپنی بیٹنگ انسٹنکٹ کے ساتھ کھیل کا پانسہ پلٹ دیتے ہیں۔ 

کوہلی توقعات سے بڑھ کر کھیلے

میچ کے دوسرے اوور میں کوہلی کے پرستاروں کی ان سے آس کئی گنا بڑھ گئی کیونکہ روہت شرما اور ان کے بعد رشبھ پنت دونوں کو  کیشو مہاراج کی دو گیندوں پر  ہینرک کلیسن اور کوئینٹن ڈی کوک  نے کیچ آؤٹ کر دیا۔ بعد کے اوورز میں کوہلی نے اپنے فینز کی توقع سے بڑھ کر کھیل پیش کیا۔ انہوں نے وکٹ کا ایک اینڈ سنبھالے رکھا، بلہ ان کی موجودگی میں پہلے اکسر پٹیل 72 رنز کی پارٹنر شپ کر کے گئے اس کے بعد شیوم دوبے نے  50 رنز سے زیادہ کی پارٹنر شپ کی۔  کوہلی  19 ویں اوور کی پانچویں گیند پر آؤٹ ہوئے تب انڈیا کا مجموعہ  163 ہو چکا تھا۔  انہوں نے  59 بالز کھیلیں اور چھ چوکوں کے ساتھ دو چھکے مارے۔ مجموعی طور پر انہوں نے ذمہ دارانہ اور محتاط بیٹنگ کیْ

ٹاس جیت کر رِسکی فیصلہ

آج ٹی توینٹی کی دنیا کے شہنشاہ کا تعین کرنے والے میچ کا ٹاس انڈیا کے کیپٹن روہت شرما نے جیت لیا اور روہت شرما نے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔

ٹاس جیتنے کے بعد میڈیا کیلئے مختصر گفتگو میں روہت شرما  نے کہا کہ جنوبی افریقا اور ہم نے پورے ٹورنامنٹ میں اچھی کرکٹ کھیلی، ہر کھلاڑی کو اپنے کردار کو سمجھ کر کھیلنے کی ضرورت ہے۔

انڈیا کی وہی سائیڈ آج فائنل کھیل رہی ہے جس نے پرسوں انگلینڈ سے سیمی فائنل کھیلا تھا۔ مارکرم الیون بھی اپنے انہی بہترین  گیارہ پر انحصار کر رہی ہے جنہوں نے سیمی فائنل کھیلا تھا۔

ان بِیٹن ٹیمیں 45 سال بعد  آمنے سامنے 

ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے فائنل میں ساؤتھ افریقہ پہلی بار کھیل رہا ہے لیکن وہ اس ایونٹ مین کسی سے ایک بھی میچ نہیں ہارے۔ 

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا فائنل کوالیفائی کرنے والی بھارت کی ٹیم بھی  ایونٹ میں میں کوئی میچ نہیں ہاری۔

کرکٹ  ورلڈ کپ میں 1979 کے بعد پہلی مرتبہ ایسا ہو رہا ہے کہ دو ا؟ن بِیٹن ٹیمیں فائنل کھیل رہی ہیں۔  

1979 کے ون ڈے ورلڈ کپ میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی ٹیمیں فائنل سے پہل ایونٹ کا  کوئی میچ نہیں ہاری تھیں جبکہ ویسٹ انڈیز نے 1979 اور 1975 کا ورلڈ کپ ناقابل شکست رہتے ہوئے جیتا تھا۔

2003 اور 2007 کی ون ڈے ورلڈ کپ کی فاتح آسٹریلیا بھی ٹورنامنٹ میں ابتدا سے آخر تک  ناقابل شکست رہی تھی جبکہ 1996 میں سری لنکا کی ٹیم دو واک اوور ملنے کے سبب ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہی تھی۔

2002 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا فائنل ناقابل شکست ٹیموں انڈیا اور سری لنکا کے درمیان ہوا تھا۔ ٹی ٹوینٹی کرکٹ متعارف ہونے کے بعد اب تک کسی ورلڈ کپ میں ناقابل شکست رہنے والی ٹیمیں فائنل میں پہلی مرتبہ پہنچی ہیں۔