ویب ڈیسک: یوکراین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے اعلان کیا ہے کہ کراماتورسک میں مہلک حملے کا نشانہ بننے والے پیزا پارلر کی وڈیو بھیج کر جگہ کی نشاندہی کرنے والے مبینہ یوکرائنی شہری پر غداری کے الزام میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
زیلینسکی نے کہا کہ یوکرائنی شہریوں کی زندگیاں تباہ کرنے میں مدد کرنے والے زیادہ سے زیادہ سزا کے مستحق ہیں۔
ایک مشہور ریستوران پر منگل کو ہونے والے میزائل حملے میں تین لڑکیوں سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
یوکراین کا کہنا ہے کہ اس شخص نے، جو کراماتورسک کا رہائشی ہے، اس ریستوران کی ویڈیو فوٹیج روسی فوج کو بھیجی تھی جس کے چند گھنٹے بعد یہ ریستران میزائل حملہ کا نشانہ بن گیا۔
روس کی جانب سے اب دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ریستوران دراصل یوکرائنی فوج کی عارضی کمانڈ پوسٹ تھا ور یہاں میزائل حملہ میں دو یوکرائنی جنرل مارے گئے جبکہ 50 فوجی بھی مارے گئے۔ یوکرائنی حکام کہتے ہیں کہ حملہ میں ہلاک ہونے والوں میں چودہ سالہ جڑواں بہنیں یولیا اور اینا اکسین چینکو اور ایک سترہ سالہ لڑکی شامل ہیں۔
سٹی کونسل کے محکمہ تعلیم نے ایک بیان میں کہا، "روسی میزائلوں نے دو فرشتوں کے دلوں کی دھڑکن بند کر دی۔"
کم از کم 60 دیگر زخمی ہوئے جن میں کولمبیا کے شہری اور یوکرائن کے ایک سرکردہ مصنف بھی شامل ہیں۔