(وقار گھمن)حکومت پاکستان کی جانب سے ساڈھے تین ماہ بعد کرتارپور کاریڈور دوبارہ سکھ یاتریوں کے کئے کھول دیا گیا، گردوارہ دربار صاحب کو ایس او پیز کے تحت مہاراجہ رنجیت سنگھ کے جنم دن پر کھولا گیا۔ پاکستانی سکھ یاتریوں نے بھارت کو بھی کاریڈور دوبارہ کھولنے پر زور دیا ہے۔
تفصیلات کےمطابق حکومت پاکستان کی جانب سے سولہ مارچ کو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر گردوارہ دربار صاحب کرتارپور بند کردیا گیا تھا، جبکہ گزشتہ روز مہاراجہ رنجیت سنگھ کے جنم دن پر اسے دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا گیا، جس پر پیر کے روز یاتریوں نے دربار پر ماتھا ٹیکا۔
دوسری طرف گردوارہ دربار صاحب کرتارپور پر آنے والے سکھ یاتریوں کا کہنا تھا پاکستان نے ہمیشہ ہر موقع پر سکھ یاتریوں کا خیال رکھا ہے، رکن صوبائی اسمبلی رمیش سنگھ اروڑا نے بھارتی حکام کو آڑے ہاتھوں لیااور کہا پاکستان اگر ایس او پیز کے مطابق گردوارے کھول سکتا ہے تو بھارت کیوں نہیں کاریڈور کھول رہا،ادھرگردوارہ دربار صاحب کرتارپور کھولنے کے موقع پرسکھ یاتریوں نے اپنی عبادت میں کورونا وباء کے خاتمہ کے لئے بھی دعا کی۔
یادرہےکہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے 550 ویں جنم دن پر سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پورراہداری کو کھول دیا گیا تھا۔ دنیا بھر سے بےشمار سکھ کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب میں شریک تھے، کرتار پور راہداری کا افتتاح وزیراعظم عمران خان نے کیا ، قبل ازیں28 نومبر 2018ء کو وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی پنجاب کے ضلع ناروال کے قریب کرتارپور گاؤں میں اس راہداری کی سنگ بنیاد رکھی۔اس موقع پر دو بھارتی وزیر ہرسمرت کور بادل اور ہردیپ سنگھ پوری پاکستان میں موجود تھے۔ نوجوت سنگھ سدھو اور امرتسر ایم پی گرجیت سنگھ اوجلا بھی اس تقریب میں شامل ہوئے۔