(مانیٹرنگ ڈیسک) پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں ایک دم 25 روپے فی لیٹر اضافے نے جہاں عوام کی چیخیں نکال دی ہیں وہیں فنکار برادری میں بھی بے حد غصہ پایا جاتا ہے۔پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات میں 25 روپے فی لیٹر اضافے نے فنکار برادری کو بھی سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کو ووٹ دے کر صحیح فیصلہ کیا یا ان سے چوک ہوگئی۔
ملک میں کئی ماہ سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث ملک میں بیروزگاری میں اضافہ ہوا ہے اس صورتحال میں حکومت کا پیٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کرنا ایسا ہی ہے جیسے حکومت کو غریب عوام کا کوئی احساس ہی نہیں۔ جہاں عوام اس بے جا اضافے پرسوشل میڈیا پر شدید احتجاج کررہے ہیں وہیں فنکار برادری بھی حکومت کے اس اقدام کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہی ہے۔
اداکارہ و میزبان وینا ملک کا شمار پاکستان تحریک انصاف کی سپورٹر میں ہوتا ہے اور وہ اکثر پی ٹی آئی حکومت کے حق میں ٹوئٹ کرتی نظر آتی ہیں لیکن حالیہ قیمتوں میں اضافے نے تو وینا ملک کو بھی غصہ دلا دیا اور انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ''خان صاحب عوام پوچھ رہی ہے اب تھوڑا گھبرا لیں؟''
اداکار فہد مصطفی نے وزیراعظم عمران خان کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا سر مجھے معلوم ہے ملک چلانا کوئی آسان کام نہیں لیکن جب آپ اپوزیشن میں تھے تو مسلسل کہا کرتے تھے کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں تو اب کیا ہوا؟ مہربانی کرکے بتائیں کہ کیا میں نے آپ کو ووٹ دے کر صحیح فیصلہ کیا؟
ڈراما سیریل ''میرے پاس تم ہو'' سمیت متعدد ہٹ ڈراموں اور فلموں کے مصنف خلیل الرحمان قمر نے وزیراعظم عمران خان کو پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کرنے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کئی ٹوئٹس کیں، انہوں نے کہا سیاستدانوں میں وہ مائی کا لال پیدا ہی نہیں ہوتا جو حکومت بچانے کی بجائے غریب کے ساتھ کھڑا ہوجائے۔ تم نے ثابت کیا ہے عمران خان تم ایک بزدل حکمران اور ہم ایک بدقسمت قوم ہیں۔
خلیل الرحمان قمر نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا پٹرول مہنگا کرکے آپ خود سستے ہوگئے عمران خان صاحب، اگلی ٹوئٹ میں خلیل الرحمان قمر نے اپنے الفاظوں کی سختی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری اپنے فینز سے درخواست ہے کہ کوئی ناسمجھ اگر مجھے برا بھلا بھی کہے تو ماں بہن کی گالیاں مت دیجئے۔ عمران خان میری بھی امید ہے۔ میں ڈر رہاہوں کہ امید ٹوٹ رہی ہے۔
اداکار اعجاز اسلم نے ملک میں موجود مافیاز اور مسائل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا پٹرول مافیا، پانی مافیا، الیکٹرسٹی مافیا، بیروزگاری، کرنسی کی قدر میں کمی، کورونا وبا، شوگر مافیا، آٹا مافیااور بہت کچھ۔ تباہ کن 2 سال آئیے دیکھتے ہیں مزید کیا آنے والا ہے۔