دْرِنایاب : سابق نگران حکومت کا کنٹرولڈ ایریا میں مزید 9 سڑکوں کو کمرشلائز کرکے اربوں کے ریونیو جنریشن منصوبے کو موجودہ حکومت نے دوبارہ منظوری کیلئے اتھارٹی میں لے جانے کا فیصلہ کرلیا ۔
پنجاب حکومت نے محسن نقوی کی نگران حکومت کا ایک اورمفید پلان آگے لے جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نگران حکومت کا کنٹرولڈ ایریا میں مزید نو سڑکوں کو کمرشلائز کرکے اربوں کے ریونیو جنریشن کا منصوبہ بنایا تھا ۔ سابق نگران حکومت میں بنائی گئی ہائی پروفائل سپیشل کمیٹی نے اس کی منظوری دے دی تھی تاہم نگراں حکومت وقت کی کمی کے سبب اس پر عملدرآمد نہیں کر سکی تھی کیونکہ یہ سڑکیں پہلے ان سڑکوں کی فہرست مین شامل تھیں جنہیں کمرشلائز کرنے کی اجازت نہین تھی۔ اب وزیراعلیٰ مریم نواز کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اس منصوبے کو منظور کرایا جائے گا۔
گزشتہ روز سپیشل کمیٹی کا اجلاس ہوا، سی ٹی او، ڈی سی اور ٹیپا کے نمائندے شریک ہوئے۔ ڈی جی ایل ڈی اے کی سربراہی میں نمائندوں نے مثبت رپورٹ پیش کی۔
ذرائع کے مطابق نو میں سے آٹھ سڑکوں کو کمرشلائزیشن کیلئے سر دست موزوں قراردیا گیا ہے۔ خیابان فردوسی سے شوق چوک تک شاہراہ ان آٹھ سڑکوں میں شامل ہے۔ ابوالحسن اصفہانی روڈ سے امیر چوک تک، مین بلیوارڈ سبزہ زارچوک سے فواراہ چوک تک، وحدت روڈ سے نقشہ سٹاپ تک، قاضی عیسی روڈ سے مولانا شوکت علی روڈ تک شاہراہیں ان سڑکوں میں شامل ہیں جنہیں فوری طور پر کمرشلائز کیا جا سکتاہے۔ کیمپس برج روڈ سے وائی جنکشن، ٹولنٹن مارکیٹ سے ایل او ایس چوک، شاہ جیلانی روڈ سے کالج روڈ تک سڑکوں کے ٹکڑے بھی ان مجوزہ کمرشلائزیبل سڑکوں میں شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہمدرد چوک کچا جیل روڈ سے پنڈی سٹاپ تک کچھ تحفظات موجود ہیں۔