سٹی42: خواتین کو ڈیجیٹلی با اختیار بنانےاور انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال کیلئےنیشنل رورل سپورٹ پروگرام کی ورکشاپ لاہور میں منعقد کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق خواتین کو ڈیجیٹلی با اختیار بنانے اور انہیں انٹرنیٹ کے محفوظ استعمال سے متعلق نیشنل رورل سپورٹ پروگرام اور گوگل کے پراجیکٹ انٹر نیٹ دوست کی ورکشاپ لاہور میں منعقد کی گئی . این آر ایس پی کے سربراہ ڈاکٹر راشد باجوہ کا کہنا تھا کہ 60ہزار سے زائد بچے خواتن اور اساتذہ انٹر نیٹ دوست کے اقدام سے فائدہ حاصل کر رہے ہیں جس کا مقصد ڈیجیٹل فرق کو بڑھانا اور صنفی جغرافیائی تفاوت کو دور کرنا ہے .
اس حوالے سے گوگل کے پالیسی لیڈ ساوتھ ایشیا کائل گارڈنر کا کہنا تھا کہ گوگل اور این آر ایس پی کی جانب سے ڈیجیٹل خواندگی کا اقدام پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں بشمول پائیدار ترقی کی اہداف اور وژن 2025 کے ساتھ مضبوطی سے ہم آہنگ ہیں۔اخوت فاونڈیشن کے امجد ثاقب کا کہنا تھا ہمارے معاشرے میں آج بھی خواتین مردوں سے پیچھے ہیں اور وہ بہت کچھ کرنا چاہتی ہیں ۔این آر ایس پی کے اس اقدام کے باعث بہت سی خواتین مستفید ہو رہی ہیں ۔ ڈائریکٹر جنرل لیبر ڈیپارٹمنٹ کلثوم حئی نے بھی خواتین کے حوالے سے جاری منصوبے کو سراہا۔
پروگرام آفیسر این آر ایس پی سہیل منظور نے بتایا کہ پراجیکٹ کے تحت کم ترقی یافتہ اضلاع پر زیادہ کام کیا جارہا ہے ۔اسٹوری کٹ کے مشرف فاروقی نے کہا کہ ہم خواتین سمیت بچوں کو محفوظ انٹر نیٹ کا استعمال آسان انداز میں سکھا رہے ہیں۔
علاوہ ازیں دوسرے مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان آج بھی ڈیجیٹل ورلڈ کے استعمال سے پیچھے ہے یہ ایک اچھا اقدام ہے کہ این آر ایس پی اور گوگل اس پر کام کر رہا ہے ۔ انٹر نیٹ دوست کے توسط سے شہروں کے علاوہ دیہاتوں میں بھی بہترین انداز میں اثر انداز ہو رہا ہے ۔
ورکشاپ میں مزید بتایا گیا کہ اس پراجیکٹ کے تحت لاہور کے علاوہ ڈیرہ غازی خان، بہاولپور، راجن پور، رحیم یار خان، چنیوٹ ، جہلم اٹک قصور کے اضلاع میں دیہی خواتین کی تربیت اور معاشی ترقی کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔