ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملک میں شدید بارشوں نے تباہی مچا دی، بستیاں زیرآب، بھارت نے مزید پانی چھوڑ دیا

Rivers in Pakistan flooded while India discharges more water in Chanab, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ملک میں شدیدبارشوں نےتباہی مچاکررکھ دی ہے۔سیلابی ریلوں سے دریاؤں کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہےجس سے مختلف بیراجوں اور ہیڈورکس پر سیلابی صورتحال ہے، کئی بستیاں اوردیہات زیرآب آگئےہیں۔
ملک بھرمیں بارشوں اورسیلابی ریلوں کےباعث دریاٹھاٹھیں مارنےلگےہیں۔ سندھ اور چناب میں سیلابی کیفیت جبکہ ستلج کے حفاظتی بند ٹوٹنے سے بستیاں زیرآب آگئیں،ہزاوں ایکڑفصلیں بھی ڈوب گئیں ہیں۔

 دوسری جانب بھارت نے دریائے چناب میں مزید  70 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا جس سے ہیڈ مرالہ، خانکی اور قادر آباد بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا ہے ۔بھارت میں شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی کے سبب بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں 70 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا گیا ، جس کے بعد ہیڈ مرالہ، خانکی اور قادر آباد بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔ ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہا ﺅ گزشتہ روز 73 ہزار کیوسک تھا جو آج 1 لاکھ 43 ہزار 900 کیوسک تک پہنچ گیا جس کے نتیجے میں آبی علاقے زیر آب آگئے اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔ پانی کے بہاﺅ میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے اگر یہی صورتحال رہی تو پنجاب کے دیگر علاقوں سیالکوٹ ، گوجرانوالہ ، حافظ آباد ، چنیوٹ اور جھنگ کے علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

دریائے چناب میں چنیوٹ کےمقام پر بھی پانی کی سطح پھربلند ہونے لگی ہے۔چناب نگر کے مقام 44 ہزار کیوسک سے پانی کی سطح بڑھ کر 73ہزار500 کیوسک تک پہنچ گئی ،اس وقت چنیوٹ کے مقام پر 75 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے،آئندہ 36 گھنٹےتک پانی کی سطح مزید بڑھے کا امکان ہے

لڈن میں دریائے ستلج ہیڈاسلام کےمقام پرپانی کی سطح مزید بلند ہوگئی،بھنڈی سلول، بھنڈی ممکھیرا اور کھچی ٹوانہ میں حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔رہائشی علاقوں میں پانی داخل ہونے مکینوں نے نقل مکانی شروع کردی،فصلیں ڈوب جانے سےکسانوں کولاکھوں کانقصان ہوگیا

دریائے سندھ میں بھی پانی کی سطح کم ہونےکانا م نہیں لےرہی۔کروڑلعل عیسن میں سیلابی پانی داخل ہونے سے مکینوں کومشکلات کاسامنا ہے۔یونین کونسل بصیرہ کا سرکاری اسکول بھی سیلابی پانی کی زد میں آگیا ۔بستی مومن ،بستی کھائی اور دیگر بڑی بستیوں کےمکینوں کوآمدورفت میں بھی دشواری کاسامناہے۔

لیہ میں بھی نچلے درجےکاسیلاب ہے، دریائے سندھ سے 3 لاکھ 62 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزررہاہے۔جس سے نشیبی علاقوں کے مکین پھنس کررہ گئے ہیں ، 3 ہزار سے زائد ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکیں،عوام نےانتظامیہ سےخشک راشن کے ساتھ صاف پانی مہیا کرنےکامطالبہ کیاہے.

بلوچستان میں بھی سیلاب ریلوں نےسب کچھ تہس نہس کرکے رکھ دیاہے۔وقفے وقفے سے جاری بارش سے ندی نالی بپھرگئے۔برساتی نالوں نے کئی قبائلی علاقوں کے راستے منقطع کرکے رکھ دئیے ہیں جس سےمکینوں کوشدیدمشکلات کاسامنا ہے

مون سون بارشوں کاسلسلہ ہے کہ تھمنے کانام ہی نہیں لےرہا۔پی ڈی ایم اے نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں یکم اگست تک طوفانی بارشیں جاری رہنےکی پیشگوئی کی ہے جس سے دریاؤں میں پانی کی سطح مزیدبلند ہونے کاخدشہ ہے۔