(شاہین عتیق)ٹیچنگ ہسپتال نواب ٹاون میں مریم فاطمہ کی لاش چھوڑ کر بھاگنے والے کیس میں پیشرفت، ملزم شہزاد احمد کی طرف سے مدعی کو نوٹس دیئے بغیر واردات میں استعمال گاڑی جعلی دستاویزات پر سپرداری لینے پر مقدمے کی درخواست دے دی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج انجم ممتاز کی عدالت میں مدعی کے وکیل چودھری مدثر ایڈووکیٹ نے مریم فاطمہ کی ہلاکت کیس میں استعمال ہونےوالی گاڑی مبینہ طور پر جعلی دستاویزات پر سپرداری پر دینے پر شہزاد احمد کےخلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر کی ،جس میں موقف اختیار کیا کہ اس کیس میں اسامہ سمیت سات ملزمان نامزد ہیں، جبکہ ملزمان کا چالان عدالت میں پیش ہو چکا ہے۔
اس کیس میں استعمال ہونےوالی گاڑی کو شہزاد احمد نے مدعی کو نوٹس دلوائے بغیر اور مبینہ جعلی کاغذات جمع کرا کر سپرداری پر حاصل کر لی، ایڈیشنل سیشن جج نے شہزاد احمد کی درخواست پر تھانہ نواب ٹاون پولیس سے 12 اگست کو رپورٹ طلب کر لی۔
واضح رہے کہ لاہور کےٹیچنگ ہسپتال نواب ٹاون میں لڑکی کو مردہ حالت میں لایا گیاتھا، ملزم لڑکی کی لاش چھوڑ کر اپنے ساتھی کے ہمراہ بھاگ گیاتھا تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنے پر پولیس نے ملزم اسامہ اور اس کے ساتھی کو گرفتار کرلیا تھا۔
لڑکی کا اسقاطِ حمل شورکوٹ کے حیات میڈیکل کمپلیکس میں کرایا گیاتھا، ملزم اسامہ نے لڑکی کو اپنی بیوی ظاہر کرکے اسقاطِ حمل کروایا،ڈاکٹروں نے لڑکی کو دو دن ہسپتال میں رکھنے کا کہا لیکن ملزم اسامہ زبردستی اسے اٹھا کرلے گیا تھا، پولیس نے ہسپتال کی نرس اور منیجر کو گرفتار کرلیا تھا جبکہ ایک ڈاکٹر عبوری ضمانت پر ہے۔
علاوہ ازیں اسقاط حمل میں ملوث خاتون سمیت دو افراد کوبھی حراست میں لے لیا گیا تھا،مریم کی موت طبعی نہیں،پوسٹمارٹم رپورٹ آنے پر ملزموں کے خلاف قتل کامقدمہ درج کرلیاگیاتھا۔