قیصر کھوکھر: پنجاب حکومت نے تمام کنٹریکٹ پر بھرتی ہونے والے اساتذہ کو مستقل کرنے کا فیصلہ کر لیا، اس حوالے سے پنجاب حکومت نے صوبائی وزیرِقانون محمد بشارت راجہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، کمیٹی کیس ٹوکیس اساتذہ کو مستقل کرنے کا جائزہ لے گی۔
ذرائع کے مطابق 2014 سے اب تک کنٹریکٹ پر بھرتی ہونیوالے اساتذہ کو مستقل کیا جائے گا، اساتذہ سے ان کے کوائف اور اے سی آرز طلب کی جائیں گی، کمیٹی ان کوائف کی روشنی میں اساتذہ کو مستقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔
اس حوالے سے پنجاب حکومت نےصوبائی وزیرِقانون محمد بشارت راجہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی، کمیٹی کیس ٹو کیس اساتذہ کو مستقل کرنے کاجائزہ لےگی۔2014 سےاب تک کنٹریکٹ پربھرتی ہونیوالےاساتذہ کو مستقل کردیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق اساتذہ سے ان کے کوائف اور اے سی آرز طلب کی جائیں گی، کمیٹی ان کوائف کی روشنی میں اساتذہ کو مستقل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی، ذرائع کے مطابق اچھی کارکردگی کے حامل اساتذہ کو مستقل کر دیا جائے گا۔
دوسری جانب ایجوکیشن اتھارٹی نے 31 دسمبر 2017 سے قبل بھرتی ہونیوالے ایجوکیٹرز سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے، مستقلی کیلئے ایجوکیٹرز کو اپوائٹمنٹ اور جوائننگ لیٹر جمع کرانا ہوگا، اساتذہ کو اپنے آخری تین سال کے نتائج بھی جمع کرانا ہونگے۔ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کے مطابق ایجوکیٹرز کو تعلیمی اسناد اور ڈگریوں کا ریکارڈ بھی جمع کروانے کیساتھ اپنی اے سی آر ز بھی دینا ہوں گی، تمام تر دستاویزات 5 اگست تک اتھارٹی آفس میں جمع کی جائیں گی۔
پنجاب ٹیچرزیونین کا کہنا ہےکہ فیصلہ سے لاہور کے سینکڑوں ایجوکیٹرز کو فائدہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق سی ڈی جی ایل سکولوں میں بےشمار اساتذہ کی بھرتی جعلی ڈگریوں پر ہونےکا انکشاف ہوا ہے،جس پرمحکمہ تعلیم نےکارپوریشن سکولوں کےاساتذہ کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کرانےکا فیصلہ بھی کرلیا۔