(شہزاد خان)شہر میں لاک ڈاؤن کا آج دوسرا روز ہے،مارکیٹوں کے داخلی راستے خاردار تاریں،قناتیں اور بیرئرز لگاکرسیل کردیئے گئے،انجمن تاجران کی پنجاب کو پولیس اسٹیٹ بنانے پر مذمت،تنقیدی نشتر چلا دیئے۔
تفصیلات کے مطابق شہر میں لاک ڈاؤن کا پہلا روز خاصا ہنگامہ خیز رہا تو پولیس دوسرے دن مکمل تیاری کیساتھ مارکیٹوں اور بازاروں میں آئی۔ دن طلوع ہونے سے قبل ہی پولیس نے شاہ عالم مارکیٹ، انارکلی بازار ،اچھرہ سمیت متعدد مارکیٹوں کے داخلی راستوں کو قناتیں،بیریئرز اور خار دار تاریں لگا کر بند کردیا،انجمن تاجران کے قائدین نے شاہ چوک میں پریس کانفرنس کی اور پنجاب کو پولیس اسٹیٹ قرار دیتے ہوئے حکومت کی سخت الفاظ میں مذمت کردی۔
انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ موجودہ حکومت تاجر دشمن حکومت ہے جب تاجر دوست حکومت آئے گی تو تاجران کے ساتھ زیادتی اور ظلم کرنے والے پولیس افسران کو صوبہ بدر کروادیں گے یا او ایس ڈی بنوا دیئے جایئں گے۔تاجر قائدین نے فیصل آباد ،ملتان اور لاہور میں تاجروں کی گرفتاریوں کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔
انجمن تاجران پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر حکومتی پالیسیوں پربرس پڑے،انہوں نے اپوزیشن رہنماؤں کو حکومت کے خلاف تحریک چلانے کی پیشکش بھی کی،ان کا کہناتھا کہ حکومت سے نجات کیلئے لانگ مارچ بھی کرنا پڑا تو کرینگے،سڑکو ں پر نکلیں گے،مزید کہنا تھا کہ حکومت چور نالائق اور نکمی ہے،ہم پر سیاست کا الزام لگا نے والے کاروبار بحال کیوں نہیں کرتے؟
انجمن تاجران کے مرکزی سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ پولیس ایسا رویہ اختیار کیے ہوئے جیسے تاجر بھارت سے آئے ہیں،حکومت کے اسی رویے کے باعث بنگلہ دیش کا ٹکہ پاکستانی روپے پر بھاری پڑگیا۔ پولیس والوں کان کھول کر سن لو آج تاجر دشمن حکومت ہے،کل تاجر دوست حکومت ہوگی تو ظلم کرنے والے پولیس افسران صوبہ بدر ہوں گے۔
ظالم پولیس افسران کوکوہستانی،صحرائی علاقوں میں بھجوا دیں گے،عید کے بعد اس حکومت سے نجات کے لئے لانگ مارچ بھی پلان کریں گے،اپوزیشن نے کوئی تحریک چلائی تو اس کا حصہ ہوں گے۔