چیف جسٹس پاکستان نے پنجا ب کے سرکاری افسران پر بجلیاں گرادیں

29 Jul, 2018 | 12:17 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے صاف پانی کمپنی سمیت چھپن کمپنیوں سے اضافی تنخواہیں لینے والے افسران کا معاملہ نیب کو بھجوادیا، نیب کو 10دن میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

خبر پڑھیں۔۔جیت کا نشہ چڑھ گیا، پی ٹی آئی کے ایم پی اے نے قانون کی دھجیاں اُڑا دیں

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے اضافی تنخواہوں کے کیس کی سماعت کی۔ چیف سیکرٹری پنجاب، ڈی جی نیب سلیم شہزاد، کمپنیوں کے سی اوز اور 3 لاکھ سے زائد تنخواہیں لینے والے افسران پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے صاف پانی کمپنی سمیت چھپن کمپنیوں سے اضافی تنخواہیں لینے والے افسران کا معاملہ نیب کو بھیج دیا۔ اس کیس میں نیب کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ دس روز کے اندر رپورٹ پیش کرے۔

خبر پڑھنا مت بھولیں۔۔مسلم لیگ نون نے پیپلز پارٹی کو بڑی پیشکش کردی

عدالت میں پیش ہونے والے افسران نے موقف اختیار کیا کہ انہیں میرٹ پر تعینات کیا گیا جس پر عدالت نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

خبر لازمی پڑھیں۔۔۔پنجا ب کی 56 کمپنیوں کے افسران کتنی تنخواہیں لے رہیں؟ اہم تفصیلات سامنےآگئیں

چیف جسٹس نے حکم دیاکہ اگر ریفرنس بنتا ہے تو نیب ریفرنس فائل کرے، 3 لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والے تمام افسران نیب کے روبرو پیش ہوں، انہوں نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی پیسے واپس نہیں کرے گا تو ہم نکلوا لیں گے۔

خبر پڑھیئے۔۔۔پنجاب کی سیاست میں نیا موڑ آگیا

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو خیال ہی نہیں کہ یہ عوام کے ٹیکس کا پیسہ ہے۔ اورنج لائن ٹرین اور دیگر منصوبے ایک ہی ٹھیکیدار کو دیئے گئے۔

مزیدخبریں