ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

رو س کے نیوکلئیر پلانٹ پر یوکرین کا ڈرون حملہ

Ukrine War, city42 , Russian Nuclear plant attacked,
کیپشن: 14 ویں بغیر پائلٹ ایریل سسٹمز رجمنٹ کا ایک یوکرین سروس ممبر روسی سرزمین کی طرف ایک ڈیپ سٹرائیک کے آغاز سے پہلے بغیر پائلٹ کے  ڈرون کو روانگی کے لئے  تیار کر رہا ہے، یہ فوٹو کسی نامعلوم مقام پر بنائی گئی اور 29 جنوری کو انٹرنیشنل میڈیا میں سامنے آئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

روس نے یہ خوفناک انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کے بڑے ڈرون حملے کے دوران  روس کا ایک ایٹمی پلانٹ نشانہ بننے سے بچ گیا ہے۔ 
روس اور یوکرین کی جنگ میں دونوں اطراف سے روزانہ  روزانہ بیراجوں کا تبادلہ ہوتا ہے، امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں اقتدار سنبھالنے کے نو دن بعد بھی اس حقیقی جنگ کا شکار علاقہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کے امکانات بہت کم دکھائی دے رہے ہیں۔  

بدھ کے روز روسی حکام نے کہا ہے کہ یوکرین کے ایک بڑے ڈرون حملے کے دوران ایک جوہری پاور پلانٹ بھی اہداف میں شامل تھا۔

ماسکو نے بدھ کے روز کہا کہ ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر  ایک رات کے دوران  کم از کم 100 ڈرون حملے ہوئے ہیں۔ یوکرین نے بھی حملوں کی اطلاع دی۔ دونوں ملکوں کے صدور کی طرف سے مسلسل بیراجوں کے ساتھ دھمکی آمیز بیان بھی سامنے آ رہے ہیں جو امن مذاکرات کے بہت کم امکانات کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

روسی وزارت دفاع نے ٹیلی گرام پر کہا کہ 104 ڈرون مغربی روس میں حملوں میں ملوث تھے، بہت سے ڈرونز نے بجلی اور تیل کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

مقامی حکام نے دعویٰ کیا کہ فضائی دفاعی نظام نے ایک ڈرون کو تباہ کر دیا ہے جس نے سمولینسک کے مغربی علاقے میں جوہری پاور پلانٹ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔

گورنر واسیلی انوکھن نے ٹیلی گرام میسجنگ ایپ پر کہا، "ابتدائی معلومات کے مطابق، ایک ڈرون کو جوہری توانائی کی تنصیب پر حملہ کرنے کی کوشش کے دوران مار گرایا گیا۔" "کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔"

سرکاری خبر رساں ایجنسی نے پلانٹ کی پریس سروس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا، Smolensk نیوکلیئر پاور پلانٹ، جو روس کے شمال مغرب میں بجلی پیدا کرنے والا سب سے بڑا پلانٹ ہے، بدھ کی صبح معمول کے مطابق کام کر رہا تھا۔


پیٹرو کیمیکلز جائینٹ سیبور نے یوکرین کی سرحد سے تقریباً 800 کلومیٹر (500 میل) دور نزنی نووگوروڈ کے علاقے میں اپنی آئل ریفائنری میں (ڈرون حملہ سے)  آگ لگنے کی اطلاع دی۔

روس کے  ائیر ڈیفینس نے 9 علاقوں میں ڈرونز کو تباہ کیا، جن میں سمولینسک کے اوپرحملہ بھی شامل ہے، یہ نیوکلئیر پاور پلانٹ بیلاروس کی سرحد پر واقع ہے۔ تقریباً نصف  ڈرونز کو کرسک پر نشانہ بنایا گیا، جہاں یوکرین کے فوجیوں نے دراندازی کے بعد کئی دیہاتوں پر کئی مہینوں سے قبضہ کر رکھا ہے۔

یوکرین اور روس تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ڈرون اور میزائل حملے کر رہے ہیں، جس میں موسم سرما کے دوران توانائی کا بنیادی ڈھانچہ ایک خاص ہدف ہے۔

فروری 2022 میں روس کی طرف سے اپنے پڑوسی پر مکمل حملے کے آغاز کے بعد سے یہ انتباہات کئی بار سامنے آئے ہیں کہ یہ جنگ ایٹمی تباہی کو جنم دے سکتی ہے۔


یوکرین کی فوج نے بدھ کو کہا کہ روس نے  رات اپنے طور پر ڈرون حملہ کیا، جس کے نتیجے میں متعدد علاقوں میں فضائی الرٹ جاری کر دیا گیا۔

میئر وٹالی کلِٹسکو کے مطابق، مبینہ طور پر اوڈیسا کے علاقے میں ایک بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ تباہ شدہ ڈرون کا ملبہ دارالحکومت کیف کے ایک میٹرو اسٹیشن کے قریب گرا۔

امن مذاکرات کے امکانات
مسلسل ہوائی حملوں کے درمیان، ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور امریکی صدر واپسی نے جنگ بندی کے امکان پر بیان بازی کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے منگل کو کہا کہ ان کا ملک یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات کر سکتا ہے، لیکن انہوں نے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے براہ راست بات کرنے سے انکار کیا۔

"اگر (زیلینسکی) مذاکرات میں حصہ لینا چاہتا ہے، تو میں لوگوں کو حصہ لینے کے لیے مختص کروں گا،" صدر پیوٹن نے یوکرائنی رہنما کو "ناجائز" قرار دیتے ہوئے کہا کیونکہ ان کی صدارتی مدت مارشل لاء کے دوران ختم ہو گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’اگر مذاکرات کرنے اور کوئی سمجھوتہ کرنے کی خواہش ہے تو وہاں کسی کو بھی مذاکرات کی قیادت کرنے دیں۔  فطری طور پر، ہم اس کے لیے کوشش کریں گے جو ہمارے لیے مناسب ہو، جو ہمارے مفادات کے مطابق ہو۔‘‘

صدر زیلنسکی نے صدر پیوٹن کی تنقید کا  جواب دیتے ہوئے کہا کہ پیوٹن لڑائی کو روکنے کی مایوس کن کوششیں کر رہے ہیں۔

"آج، پوٹن نے ایک بار پھر تصدیق کی کہ وہ مذاکرات سے ڈرتا ہے، مضبوط لیڈروں سے ڈرتا ہے اور جنگ کو طول دینے کے لیے ہر ممکن کوشش کرتا ہے،" زیلینسکی نے X پر پوسٹ کیا۔

کیف نے اسے روس اور امریکہ کے درمیان کسی بھی امن مذاکرات سے خارج کیے جانے کے خلاف خبردار کیا ہے، پیوٹن پر ٹرمپ پر "جوڑ توڑ" کرنے کا الزام لگایا ہے۔