ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سابق جیل وارڈن کی درخواست پر سماعت، آئی جی جیل خانہ جات کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

سابق جیل وارڈن کی درخواست پر سماعت، آئی جی جیل خانہ جات کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف : جیل وارڈز  کے مستفعی  ہونے کے بعد  پولیس کانسٹیبل کی حیثیت سے تقرری نہ ہونے کا معاملہ , آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر لاہور ہائیکورٹ پیش ,عدالت کی  آئی جی جیل خانہ جات کو درخواست گزار کا استعفی واپس لینے کی نظر ثانی درخواست کا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جائزہ لینے کی ہدایت  کردی۔

جسٹس علی باقر نجفی نے سابق جیل وارڈن عمران علی کی درخواست پر سماعت کی ،آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر خاتون ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے ہمراہ  پیش ہوئے ، جسٹس علی باقر نجفی نے آئی جی جیل خانہ جات سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ مختلف نوعیت کا کیس ہے،درخواست گزار نے جیل وارڈن سے استعفی دیا ،  کانسٹیبل بھرتی ہونے کے لئے اپلائی کیا ، لیکن وہاں بھرتی نہیں ہوسکا ،کیا دیا گیا استعفی واپس لے کر اسے جیل وارڈن کی ملازمت پر بحال کیا جاسکتا ہے ،  آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر نے جواب دیا اس میں گزارش یہ ہے کہ اس نے استعفی ذاتی وجوہات  کی بناء پر دیا تھا،اس کی پولیس میں بھرتی نہیں ہوئی تو اس نے استعفی واپس لینے کی استدعا کردی ، اس کا استعفی کا معاملہ دوہزار سترہ ہے،۔ آٹھ سال ہوگئے ہیں ، اگر یہ بروقت استعفی واپس لینے کی درخواست دیتا تو واپس ہوسکتا تھا ، اس نے  نظر ثانی کی درخواست بھی نہیں دی تھی ، موجودہ  اس  درخواست میں بھی  آئی جی جیل کو فریق نہیں بنایا گیا ، جسٹس  علی باقر نجفی نے آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر  سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا  اس کی ملازمت اور انسانی ہمدردی کا معاملہ ہے، اب یہ جیل وارڈن کی حیثیت سے دیا گیا استعفی واپس لینے کے لئے کس کو نظر ثانی کی درخواست دے، ، آئی جی جیل خانہ جات  نے جواب دیا یہ حکومت یا مجھے نظر ثانی کی درخواست دے سکتا ہے ، جسٹس علی باقر نجفی نے آئی جی جیل خانہ جات سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا یہ بچوں کی طرح ہے اس کو انسانی ہمدردی کی بناء پر دیکھ لیں ، آئی جی جیل جات نے جواب دیا اس نے محکمہ پولیس کو بھی اس  نہیں بتایا تھا کہ یہ جیل خانہ جات میں ملازمت کرتا رہا ہے
 شائد پولیس میں جواننگ بھی  دے دی تھی ،  وکیل درخواست گزار نے جواب دیا اس کی پولیس میں جواننگ نہیں  ہوئی تھی ،  ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل خالدہ پروین نے عدالت کو بتایا کہ اسی نوعیت کے معاملے ہر کئی سابق جیل وارڈنز کی تقرری کردی گئی ،،پولیس میں جیل وارڈنز کے عہدے سے استعفی دے کر اسے ظاہر نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہورہی ہے،عدالت نے آئی جی جیل خانہ جات کو  پٹیشنز کی استعفی واپس لینےکی نظر ثانی درخواست کا انسانی ہمدردی کی بناء پر ایک ماہ میں  جائزہ لے کر 27 فروری کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ،عدالت نے آئی جی جیل خانہ میاں فاروق نذیر کو آئندہ  پیشی سے  استثنیٰ دے دیا۔

Ansa Awais

Content Writer