ارشاد قریشی: احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں دس مرتبہ وکیل تبدیل کر کے مقدمہ کی سماعت آگے بڑھنے میں رکاوٹ ڈالنے کے سبب بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا گواہوں پر جرح کرنےحق ختم کردیا۔
توشہ خانہ کیس کی سماعت پیر کے روز اڈیالہ جیل سماعت ہوئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ملزم عمران خان اور ملزمہ بشریٰ بی بی نے ایک بار پھر اپنا وکیل تبدیل کرنے کی درخواست دے دی اور ان کی جانب سے نئے وکیل نے وکالت نامہ پیش کر دیا۔
پراسیکیوشن کی جانب سے وکیل تبدیل کرنے کی مخالفت کی گئی، نیب کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں دسواں وکیل تبدیل کیا جارہا ہے، کیس کو التواء میں ڈالنے کیلئے بار بار وکیل تبدیل کیے جارہے ہیں۔ وکلاء صفائی مسلسل تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں، پانچ سے چھ مرتبہ گواہ عدالت میں آچکے ہیں مگر گواہوں پرجرح نہیں کی گئی، توشہ خانہ کیس میں وکلاء صفائی کی جانب سے صرف پانچ گواہوں پر جرح کی گئی۔
وکیل شہباز کھوسہ نے کہا کہ پراسیکیوشن نے توشہ خانہ کیس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کروا دیئے، توشہ خانہ کیس میں نیب نے بیس گواہوں میں سے چار گواہوں کو ترک کردیا، میں والد کا الیکشن چھوڑ کر جرح کیلئے آیا تھا، جرح کا حق ختم کرنے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔
عدالت کل منگل کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کاسیکشن 342 کے تحت بیان ریکارڈ کرے گی۔