میاں خلیل: حکومت کے کھاد کی ریکارڈ پیداوار کے دعوے سرکاری اداری کی رپورٹ نے ہی غلط ثابت کر دئیے۔ ملک میں کھاد کے بحران کے باوجود مقامی کارخانوں نے پہلے سے ساڑھے چھ فیصد کم کھاد بنائی جبکہ بیرون ملک سے بھی پہلے سے 7 فیصد کم فرٹیلائزر درآمد کی گئی۔
پاکستان ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران ملک میں کھادوں کی مجموعی پیداوار 16 لاکھ 67 ہزار 484 ٹن رہی جو گزشتہ سال اس عرصے سے 1 لاکھ 10 ہزار ٹن کم ہے، گزشتہ سال کھادوں کی مجموعی پیداوار 17 لاکھ 76 ہزار 385 ٹن تھی۔
رواں مالی سال جولائی سے نومبر تک مقامی کھاد فیکٹریوں کی یوریا اور دوسری نائٹرو کھادوں کی مجموعی پیداوار 13 لاکھ 31 ہزار 469 ٹن رہی جو گزشتہ سال کی پیداوار سے 1 لاکھ 4 ہزار 327 ٹن کم ہےجبکہ اس عرصے میں ڈی اے پی اور دوسری فاسفورسی کھادوں کی مجموعی پیداوار کا حجم 3 لاکھ 36 ہزار ٹن رہا جو گزشتہ سال سے 4 ہزار 574 ٹن کم ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کی ہی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلے 6 ماہ کے دوران بیرون ملک سے مجموعی طور پر 9 لاکھ 3 ہزار 935 میٹرک ٹن تیار فرٹیلائزر درآمد کیا گیاجو گزشتہ سال اس عرصے سے 69 ہزار ٹن کم ہے۔ گزشتہ مالی سال 6 ماہ میں تیار شدہ فرٹیلائزر کی درآمد کا مجموعی حجم 9 لاکھ 73 ہزار 62 ٹن تھا۔