ویب ڈیسک : عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں سات سال کی بلند ترین سطح کو پہنچ گئی ہیں۔ جمعہ کو عالمی منڈی میں تیل کی قیمت 91 ڈالر فی بیرل کی سطح سے تجاوز کر گئی، جو سات سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
تیل کی عالمی قیمتوں میں آج معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ برینٹ کروڈ فیوچر 90.03 ڈالر فی بیرل ہو گیا، جبکہ یو ایس کروڈ فیوچر 86.82 ڈالر فی بیرل ہو گیا۔
یادرہے تیل کی عالمی قیمتوں میں بدھ کو اضافے کی لہر شروع ہوئی تھی کیونکہ روس اور مغرب کے درمیان تناؤ کے درمیان برینٹ کروڈ کی قیمت سات سال میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل سے اوپر پہنچ گئی۔ یمنی حوثی ملیشیا کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو ملنے والی دھمکیوں نے تیل کی منڈی میں ہنگامہ آرائی میں اضافہ کر دیا ہے۔
روس جو دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک ہے یوکرین کے معاملے پر مغرب کے ساتھ الجھا ہوا ہے۔ جس سے یہ خدشہ پیدا ہو رہا ہے کہ یورپ کو توانائی کی سپلائی میں خلل پڑ سکتا ہے، حالانکہ خدشات کا مرکز خام تیل کی بجائے گیس کی سپلائی پر ہے۔
پرائس فیوچرز گروپ کے سینیئر تجزیہ کار ویل فلن نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان حالات میں کشیدگی کی خبروں کے باعث مارکیٹ بھی اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔
لیکن گزشتہ روز بھی قیمتیں اس لئے متاثرہ ہوئیں کہ امریکی فیڈرل ریزرو نے مارچ میں شرح سود میں اضافے کا عندیہ دیا ہے اور جنوری 2022 سے ہی بانڈ کی خریداری بھی ختم کرنے کی اطلاع ہے۔