علی اکبر: صوبائی دارالحکومت میں روٹی کی قیمت کتنی ہے پنجاب حکومت جواب نہ دے سکی، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے محکمہ کی جانب سے روٹی دس روپے کی فروخت ہونے کے جواب پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا، اپوزیشن کے سوال پر وزیر خزانہ روٹی کی قیمت کے بجائے آٹے کی بوری کی سرکاری قیمت بتاتے رہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن کی رکن اسوہ آفتاب کی جانب سے روٹی کی قیمت کا سوال کیا گیا، محکمہ کہ جانب سے روٹی دس روپے کی فروخت ہونے کا جواب دیا، جس پر محرک کی جانب سے محکمہ کو جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں کسی جگہ بھی روٹی دس روپے میں فروخت نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ وزراء کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کرتی ہوں مجھے دس روپے کی روٹی خرید دیں۔
وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بحت نے کہا کہ آٹے پر کسی قسم کا کوئی سیل ٹیکس عائد نہیں ہے، پنجاب بھر میں آٹے کی بوری کی قیمت 860 روپے ہے اور اسی پر فروخت ہو رہا ہے، دوران اجلاس وزیر قانون راجہ بشارت کی جانب سے ایمرسن یونیورسٹی ملتان، سیاحت، ثقافت و قومی ورثہ اتھارٹی کا مسودہ قانون ایوان میں پیش کیا گیا جبکہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا مسودہ قانون بھی ایوان میں پیش کیا گیا جس کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں رکن پنجاب اسمبلی سیدہ زہرا نقوی نے قرارداد جمع کروائی، جس میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک پاکستان میں 20 جمادی الثانی کو یوم خواتین کے طور پر منایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خاتون جنت سیدۃ النساء العالمین بی بی فاطمہ الزھراؓ کی سیرت تمام خواتین کے لئے مشعل راہ ہے، ان کی زندگی ایک مثالی ماں، مثالی بیٹی اور مثالی زوجہ کی حیثیت رکھتی ہے، حضرت فاطمۃ الزھراؓ کے یوم ولادت کو یوم خواتین کے طور پر منانے کا رواج عام کیا جائے۔