سٹی 42:پاکستان میں کھیل کے میدان کیا آباد ہوئے کہ بھارتیوں کی نیندیں حرام ہوگئیں۔بھارتیوں نے روایتی دشمنی اختیار کرتے ہوئے سازشیں شروع کردیں۔
رنگ میں بھنگ ڈالنے کیلیے رواں برس ایشیا کپ میں ٹیم بھیجنے سے صاف انکار کر دیا۔پاکستان کو رواں سال ستمبر میں ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنا ہے، ایونٹ اکتوبر میں آسٹریلیا میں ہونے والے ورلڈکپ کی تیاریوں کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، بنگلہ دیش کیخلاف سیریز کا معاملہ ہوا میں معلق رہنے کے بعد بھارت سے تعلق رکھنے والے آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر کی معاونت سے 3 حصوں میں منقسم شیڈول طے پایا تو کئی حلقوں سے ڈیل کی خبریں گردش میں رہیں۔
ذرائع کے مطابق سابق کپتان نے قیاس ظاہر کیا کہ شاید سیریز کے عوض ایشیا کپ کی میزبانی بنگلہ دیش کو سونپ دی جائے،اس سے پاکستان آنے سے مسلسل انکاری بھارتی ٹیم کو بھی کسی نیوٹرل وینیو پر ایکشن میں آنے کا موقع مل جائے گا،بنگلہ دیشی بورڈ کے صدر نظم الحسن کی گفتگو سے بھی اشارے ملے کہ ایشیا کپ پاکستان میں نہ ہوا تو وہ میزبانی کیلیے تیار ہیں۔
گذشتہ روز بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ میں سامنے آنے والی اطلاعات کے مطابق بی سی سی آئی نے پاکستان میں رواں سال ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت سے صاف لفظوں میں انکار کردیا۔
یاد رہے کہ زمبابوے، ورلڈ الیون، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کے بعد بنگلہ دیش کی بھی میزبانی کرنے والا پاکستان اب دیگر ٹیموں کے ساتھ کثیر ملکی ٹورنامنٹ کرانے کا خواب دیکھ رہا ہے،پی سی بی کوایشیا کپ 2008کے بعد رواں برس پہلی بار کسی میگا ایونٹ کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوگا۔