(عابد چودھری) سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے بلاوے پر اسلام آباد روانہ ہوگئے۔ دونوں خاندانوں نے واقعے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دی جانے والی جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئےساہیوال واقعہ کاکیس فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین قائمہ کمیٹی رحمن ملک نے سانحہ ساہیوال کے متاثرہ خاندانوں کو ٹیلی فون کر کے ملاقات کا کہا تھا جس کا باقاعدہ خط بھی جاری کیا گیا تھا۔ سانحہ ساہیوال کے مقتولین کے ورثا آج اڑھائی بجے اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اراکین سے ملاقات کرینگے۔
مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، دھمکیوں سے متعلق ہمارے وکیل کا دعویٰ خود ساختہ تھا اور اس وجہ سے وکیل تبدیل کر دیا ہے،ہمیں ذہنی طور پر ٹارچر کیا جارہا ہے،جے آئی ٹی میں بھی پولیس والے شامل ہیں ہمیں ان پر بھروسہ نہیں ہے،ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے۔
واضح رہے کہ 19 جنوری کو سی ٹی ڈی نے ساہیوال میں ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق اور تین بچے بھی زخمی ہوئے۔