وقاص عظیم : وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اقتصادی رپورٹ جاری کردی گئی۔
وزارت خزانہ کے مطابق توقع ہے نئی حکومت معاشی بحالی کی کوشش کرے گی، ضروری ہے کہ نئی حکومت آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کرے، نئی حکومت کے لیے ضروری ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جلد نیا معاہدہ کرے۔ نئی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ وسط مدتی فریم ورک کا معاہدہ کرے۔ نئی حکومت کو آئی ایم ای قرض کے لیے مشکل اصلاحات کرنا پڑیں گی۔ نئی حکومت کو ایف بی آر میں اصلاحات کرنا ہوں گی۔ اگلی حکومت کو پی آئی اے سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی کرنا ہوگا۔ آئندہ حکومت کو ایس او ای پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنانا پڑے گا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چھ ماہ کی سخت محنت کے نتائج کے ذریعے معاشی استحکام کی کوشش جاری رہے گی۔ گذشتہ چند مہینوں کے دوران مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معاشی شرح نمو 2.1 فیصد رہی ہے، اس دوران زرعی شعبہ کی پیداوار 5 فیصد اور مینوفیکچرنگ کی پیداوار 2.5 فیصد رہی، درآمدات پر پابندی ہٹانے سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئی۔ نگراں حکومت نے غیر ضروری اخراجات کو کم کیا، نگراں حکومت نے ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن کو بڑھانے کے اقدامات کیے۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں جی ڈی پی 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے، تجارتی خسارے میں مستقل کمی آ رہی ہے، جنوری میں سالانہ بنیادوں پر برآمدات میں 21 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا، جولائی سے جنوری تک برآمدات میں 9.3 فیصد اضافہ ہوا ، جولائی سے جنوری تک درآمدات 11.1 فیصد کم ہوئیں۔ آئندہ مہینوں میں کمی کا امکان ہے۔ معاشی عدم استحکام کم ہو رہا ہے۔ معاشی سرگرمیوں میں اضافے کی توقع ہے، مالی سال کی آخری سہ ماہی میں معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہو گا۔