امانت گشکوری: سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی اور عدالتی معاون منظور احمد ملک کے درمیان مکالمہ جسٹس سردار طارق نے مداخلت کر کے بند کروا دیا۔
عدالتی معاون سابق جسٹس منظور احمد ملک نے دلائل کے دوران کہا کہ کوئی عاقل مرد ذوالفقار علی بھٹو پر لگے سازش کے الزام کو سچ نہیں مان سکتا،جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ آپ عاقل مرد کہہ رہے خواتین بھی ساتھ بولیں. جس پر عدالتی معاون نے جواب دیا کہ جو قانون میں لکھا ہے وہی بات کر رہا ہوں قانون میں مرد لکھا ہے.جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ پھر تو قانون کی ڈکشنری کو تبدیل کرنا چاہیے. جج منظور ملک نےکہا خواتین سے بڑا عاقل ویسے کون ہے جو شوہر،گھر،معاشرے اور سسرال بیک وقت سب کو قابو رکھتی ہیں۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے مداخلت کی اور کہا کہ ملک صاحب ایسی باتیں نہ کریں ٹی وی پر چل رہا ہے۔ سب دیکھ رہے ہیں۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو سنائی گئی پھانسی کی سزا کے متعلق صدرارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کا 9 رکنی لارجر بنچ سماعت کر رہا ہے۔