سٹی42: مسلم لیگ نون، پاکستان پیپلز پارٹی،ق لیگ،بلوچستان عوام پارٹی اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما سپیکر، ڈپٹی سپیکر، صدر مملکت، چئیرمین سینیٹ اور وزیر اعظم کے الیکشن کے لئے ووٹ مانگنے مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے۔
اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان خان کے گھر جانے والے وفد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق وزیر اعظم اور سابق سپیر سید یوسف رضا گیلانی کے ساتھ خورشید شاہ اور نوید قمر شامل تھے، مسلم لیگ نون کے خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق کے ساتھ رانا تنویر اور احسن اقبال بھی گئے، مسلم لیگ قاف کے سالک حسین، سینیٹ کے چئیرمین صادق سنجرانی، خالد مگسی، سینیٹر عبدالقادر اور استحکام پاکستان پارٹی آئی پی پی کے صدر عبدالعلیم خان بھی وفد میں شامل تھے۔
جےیوآئی کے مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطاء الرحمان، مولانا اسعد محمود، مفتی مصباح الدین، اسلم غوری، حافظ حمداللہ، عثمان بادینی اور نور عالم خان بھی ملاقات میں شامل ہوئے۔
ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو
سردار ایاز صادق نے اس ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان خان کے گھر کے باہر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، مسلم لیگ ق ، ہم سب مولانا فضل الرحمن سے ووٹ مانگنے آئے تھے ۔
ایاز صادق نے کہا کہ جمہوری لوگ ہیں ہمارا مولانا فضل الرحمن سے عزت کا تعلق بھی ہے۔ مولانا فضل الرحمن سے درخواست کی ہے کہ وہ صدر وزیر اعظم سمیت دیگر آئینی عہدوں کے لئے ووٹ دیں۔
آج پارلیمنٹ میں بھی مولانا سے ووٹ مانگے جائیں گے
ایاز صادق نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن کے تحفظات تھے ان پر بھی بات ہوگی ۔ہمارے قائدین کی ملاقات کل سے مولانا فضل الرحمن سے ایوان میں ہوگی۔
واضح رہے کہ جمعیت علما اسلام نے خیبر پختونخوا اور سندھ میں اپنے ساتھ مبینہ دھاندلی پر احتجاج کرتے ہوئے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں میں حکومت سازی کے عمل سے الگ رہنے کا فیصلہ کر رکھا ہے اور وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاسوں میں شرکت کے بعد کسی عہدہ کے لئے الیکشن میں حصہ نہ لینے کے ارادہ کا اعلان کر چکے ہیں۔ بدھ کے روز جمعیت علما اسلام کے منتخب ارکان اسمبلی بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کے اجلاسوں میں حلف لے چکے ہیں اور آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی وہ حلف لینے کے لئے اسمبلی جائیں گے تاہم اس سے آگے وہ کسی عہدہ کے لئے الیکشن میں کوئی کردار دا نہیں کریں گے۔
بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات اسلام آباد میں وفاقی حکومت بنانے کے لئے متحد ہونے والی تمام جماعتوں کے وفد کی مولانا فضل الرحمان خان سے ملاقات انہیں جمعیت کا فیصلہ بدل کر ووٹنگ کے عمل میں ان کی حمایت حاصل کرنے کی اولین کوشش تھی جسے ایاز صادق کے بیان کے مطابق آج پارلیمنٹ کے اجلاس کے موقع پر مزید آگے بڑھایا جائے گا۔