(ریحان گل) کاشانہ کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف اور محکمہ سوشل ویلفیئر کی لڑائی کا ڈراپ سین ہوگیا، افشاں لطیف نے سرکاری گھر خالی کرنے کیلئے اپنے اخراجات کے 15 لاکھ روپے مانگ لئے، محکمہ سوشل ویلفیئرسے 9 لاکھ 85 ہزار کا چیک مبینہ طور پر وصول کرلیا۔
محکمہ سوشل ویلفیئر کے زیر انتظام کاشانہ کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے کاشانہ کی بچیوں کی جبری شادیوں کا الزام عائد کیا تھا، لیکن پنجاب حکومت کی انکوائری میں الزامات کو بے بنیاد قرار دیا گیا تھا، جس کے بعد افشاں لطیف کا تبادلہ کردیا گیا لیکن تبادلے کے بعد بھی افشاں لطیف سپرنٹنڈنٹ کے سرکاری گھر پر قابض ہیں، محکمہ سوشل ویلفیئرنے افشاں لطیف کو گھر خالی کرنے کے دو نوٹسز جاری کر رکھے ہیں۔
ذرائع کےمطابق افشاں لطیف نے کاشانہ میں کیے گئے اخراجات اور گھر خالی کرنے کے عوض پیسے دینے کا مطالبہ کیا ہے اور محکمہ سوشل ویلفیئر سے 9 لاکھ 85 ہزار روپے کا چیک مبینہ طور پر وصول بھی کر لیا ہے، جبکہ مزید 5 لاکھ روپے ادا کرنے کی ڈیمانڈ کی گئی ہے جس پر محکمہ سوشل ویلفیئر کے اعلی افسران نے کاشانہ کے ریکارڈ اور اخراجات کی جانچ پڑتال شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر 2019کو کاشانہ ویلفیئرہوم کی سابقہ سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ کاشانہ لاہور میں گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، افشاں لطیف نے کاشانہ میں دو لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کا انکشاف کیا تھا، انہوں نے کہا کہ زیادتی کا شکار بننے والی 20 سال کی آمنہ بھولا اور 38 سال کی ساجدہ کو حقائق چھپانے کے لیے پاگل خانے منتقل کردیا گیا اور سکینڈل کو دبانے کیلئے مجھ پر کروڑوں کی کرپشن کا الزام لگا دیا گیا۔