جی پی اوچوک (ملک اشرف) وکلاء جمہوریت کیلئے بہترین رول ماڈل، ڈیڑھ سو سال سے لاہور ہائیکورٹ بار کے الیکشن کا تسلسل برقرار ہے، قیام پاکستان سے قبل سے اب تک بڑے بڑے وکلاء کو ہائیکورٹ بار کا صدر رہنے کا اعزاز حاصل رہا۔
قیام پاکستان سے قبل انگریز بعد میں مسلمان ہائیکورٹ بار کے عہدیدار بنتے رہے،1893ء میں سر ولیم ہینرے بیٹگن، 1902ء میں لیفٹیننٹ کرنل آتھر گرے بار کے صدر بنے، گوسل چاند نارنگ، لالہ جگن ناتھ، مہر چند مہاجن سمیت دیگر انگریز اور ہندؤ وکیل بھی بار صدر رہے، مکند لعل پری 1945ء سے 1947ء تک بار صدر رہے۔
1947ء میں خلیفہ شجاع الدین صدر لاہور ہائیکورٹ بار بنے، سپریم کورٹ، لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے منصب پر بیٹھنے والے کئی ججز بھی بار عہدیدار رہے، سپریم کورٹ کے جسٹس منظور احمد ملک چیئرمین الیکشن بورڈ کی حیثیت سے بار الیکشن کراتے رہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے نامزد چیف جسٹس محمد قاسم خان بھی ہائیکورٹ بار کے عہدیدار رہ چکے ہیں، جسٹس ملک شہزاد احمد خان ہائیکورٹ راولپنڈی بار کے صدر رہ چکے ہیں، جسٹس شہرام سرور چوھری لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر رہ چکے ہیں ۔جسٹس عاطر محمود، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس سید شہباز علی رضوری بھی بار عہدیدار رہے، جسٹس انوار الحق پنوں، جسٹس (ر)ناصرہ اقبال، جسٹس (ر) فخر النساء بھی بار صدر رہیں۔
جسٹس شاہد جمیل خان ، جسٹس مزمل اختر شبیر بھی ہائیکورٹ بار کے عہدیدار رہ چکے ہیں، حفیظ الرحمان چودھری الیکشن نتائج تک صدر لاہور ہائیکورٹ بار رہیں گے،حامد خان ، احسن بھون، شفقت محمود چوہان، اصغر گل، حافظ عبدالرحمان انصاری ہائیکورٹ بار کے صدر رہے، چودھری ذوالفقار علی، رانا ضیاء عبدالرحمان اور دیگر بھی شامل ہیں۔