(ویب ڈیسک)وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےشرح سود میں مزیدکمی کی نوید سناتے ہوئے کہاہے کہ ملکی معیشت کا پہیہ چلنا شروع ہوگیااورمہنگائی میں نمایاں کمی آ رہی ہے۔
کسانوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ امید ہے شرح سود کم ہوکر سنگل ڈیجٹ پر آئیگی،بجٹ تیاری تجاویز کیلئے اسٹیک ہولڈرزکے پاس جائیں گے،پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی لائی گئی ہے، ہمیں پائیدار معاشی استحکام کی طرف بڑھنا ہے اوربرآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد میں دربار لگا کر نہیں بیٹھیں گے، تاجر اپنے کام پر توجہ دیں ہم آپ کے پاس خود حاضر ہوں گے،دسمبر کا آخر ہے، اللہ کے کرم سے جو باتیں کہیں تھیں وہ کر کے دکھائیں،وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں تمام کہی باتوں پر عمل کیا جس سے معاشی استحکام آیا ہے، اللہ کا شکر ہے افراط زر 5 فیصد پر پہنچ گیا، فارن ایکسچینج ریزرو میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملکی معیشت کا پہیہ ابھی چلنا شروع ہوا ہے،معاشی اہداف ہمیں استحکام کی طرف لیکر جا رہے ہیں، کوشش ہے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ میں لے آئیں،زراعت کے سلسلے میں پچھلے سال اچھی چیز ہوئی، زراعت اور پولٹری کے سیکٹر کو آگے لیکر چلنا ہے، پچھلے 6 ماہ کے اہداف دیکھے چاول کی بہترین ایکسپورٹ ہوئی، ترسیلات پچھلے سال 30.2 بلین ڈالرز تھیں، اللہ مدد کرتا رہا تو ترسیلات 35 بلین ڈالرز سے زیادہ ہوں گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کیلئے سب کو ایک پیج پرآنا پڑے گا، مثبت پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بہتر ہوئی،ہمارے اختلافات ہوسکتے ہیں مگرملک کی خاطر اکٹھا ہونا پڑے گا، یہاں کوئی سیاسی بات نہیں کرنا چاہتا، چارٹر آف اکانومی پر سب اکٹھے ہوجائیں، ملک ہے تو ہم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ٹیکسیشن، انرجی اور گورنمنٹ کے اداروں میں اصلاحات کی طرف جا رہے ہیں، پاکستان سے بڑا کوئی ملک نہیں جو خیرات نہ دیتا ہو، خیرات سے تعلیمی ادارے اور ہسپتال چل سکتے ہیں، ملک خیرات سے نہیں ٹیکسز سے چلتے ہیں،ٹیکس اتھارٹی میں اصلاحات لارہے ہیں، ہم لوگوں کو بدل رہے ہیں اور بدل چکے ہیں، ہم اینڈ ٹو اینڈ ڈیجیٹلائزیشن کی طرف جارہے ہیں،ہمارے پاس سب کا ڈیٹا موجود ہے، میرا ڈیٹا ایف بی آر کے پاس ہے، میرا ڈیٹا نادرا اور ٹیکس اتھارٹی کے پاس موجود ہے، اگر کمی بیشی ہے تو یہ لیکج ہے، یہ لیکج ایسی ہے کہ بوجھ سیلری کلاس اور مینو فیکچرنگ انڈسٹری پر پڑتا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ سیلری کلاس پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے،سب کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا، ٹیکسیشن معاملے میں لیکجز کو بند کر رہے ہیں، چاہتے ہیں ٹیکس دینے والوں پر مزید بوجھ نہ پڑے، جو ٹیکس نہیں دے رہے ان کو ٹیکس دینا پڑے گا،ہمارا 9 سے 10 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہے، ہمسایہ ملک 18 فیصد پر ہے، ہم نے جی ڈی پی ساڑھے 13 فیصد پر لانا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ انرجی سیکٹر میں اویس لغاری بہت محنت کرر ہے ہیں، آپ دیکھیں گے ٹیرف بھی کم ہوگا،ڈسٹری بیوشن کمپنیز کی کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی۔