عرفان ملک: رواں سال لاہور کی سڑکوں پر سٹریٹ کریمنلز کا راج رہا ، سٹریٹ کریمنلز نے رواں سال 20,000 سےزائد شہریوں کو شاہراہوں پر لوٹ مار کا نشانہ بنایا ، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال سٹریٹ کرائم ٹرینڈنگ میں رہا لیکن بروقت اقدامات سے اس پر قابو پالیا گیا ۔
سال 2023 میں سٹریٹ کریمنلز کا ٹارگٹ سڑکوں پر چلتی گاڑیاں ، یا روڈ یوزر رہے، فیملیز کو لوٹنے کے واقعات میں بھی رواں سال اضافہ ہوا ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق 2022 میں سٹریٹ کریمنلز کی جانب سے 16975 واقعات میں لوٹ مار کی گئی لیکن 2023 میں گن پوائنٹ پر لوٹ مار کرنے کی تعداد 20 ہزار سے تجاوز کر گئی۔2023 میں 23 افراد ڈاکوؤں کے ہاتھوں جان سے گئے جبکہ سینکڑوں کو ڈاکوؤں نے گولیاں مار کر زخمی کیا۔
کار اور موٹر سائیکل گن پوائنٹ پر چھیننے کے رواں سال 1626 واقعات رپورٹ ہوئے جبکہ 2022 میں ایسے 1312 واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔ رواں سال شہر میں سنگین جرائم کی تعداد 55 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ 2022 کے دوران شہر میں سنگین جرائم کے 47474 واقعات پر مقدمات کا اندراج کیا گیا تھا۔پولیس حکام کا کہنا ہے رواں سال سٹریٹ کرائم ٹرینڈنگ میں رہا ،نوجوانوں پر مشتمل سٹریٹ کریمنلز کے نئے نئے گینگ بنے ہیں۔
ڈی آئی جی علی ناصر رضوی کا کہنا تھا کہ سٹریٹ کرائم بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ڈولفن کی بائیکس اور گاڑیوں کی خرابی بھی تھی ۔ نگران حکومت نے فنڈز جاری کر کے اس مسئلے کو حل کیا اورپولیس اقدامات سے جرائم میں پہلی بار کمی لائی جا سکی۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق 2023 میں روزانہ کی بنیاد پر 1 ہزار سے زائد مقدمات مختلف جرائم کے سرزد ہونے پر درج کیے گئے ، رواں سال 362991 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں ۔