ویب ڈیسک :لاس اینجلس کے شاپنگ مال کے ڈریسنگ روم میں 14سالہ ویلنٹینا اوریلانا-پیرلٹاکاامریکی شہری بننےاور تعلیم حاصل کرنے کا خواب پولیس کی گولی لگنے سے ختم ہو گیا ۔
لاس اینجلس پولیس ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک پولیس اہلکار مشتبہ شخص پر گولی چلاتا ہے۔اس 24 سالہ مشتبہ شخص کی شناخت ڈینیئل ایلینا لوپیز کے نام سے ہوئی ہے جواسٹور میں داخل ہوتا ہے اور اپنی موٹر سائیکل کے لاک سے خواتین گاہکوں پر حملہ کر تا ہے۔
WARNING: GRAPHIC CONTENT - The Los Angeles Police Department released body-camera video capturing the moments before the fatal shooting of an assault suspect in a clothing store and a 14-year-old girl hit by a stray bullet while hiding in a dressing room https://t.co/2nyFdX0w0r pic.twitter.com/bHdSt4YAYf
— Reuters (@Reuters) December 28, 2021
پولیس کی طرف سے جاری باڈی کیمروں کی ویڈیوز میں ایک خاتون کو فرش پر خون میں لت پت دکھایا گیا ہے۔ جبکہ پولیس اہلکار مشتبہ شخص کو تلاش کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو تھوڑی ہی دوری پر تھا۔ ایک افسر کو مشتبہ شخص کی طرف تین گولیاں چلاتے بھی دیکھاجا سکتا ہےجو بعد میں زمین پر گر جاتا ہے۔واضح رہے متاثرہ لڑکی ویلنٹینا کی موت سینے پر گولی لگنے سےہوئی تھی۔
The distraught parents of the 14-year-old girl fatally shot by Los Angeles police in the dressing room of a clothing store spoke to reporters Tuesday, with her father saying she once assured him the US was "the safest country in the world"https://t.co/wg9HyYaiLo
— CNN Breaking News (@cnnbrk) December 28, 2021
دوسری جانب پولیس کی جانب سے جاری ہونیوالی ویڈیوز نے نئے سوالات اٹھادیئے، ویلنٹینا کی والدہ نےمال میں کرسمس کے لباس کی خریداری کے دوران اپنی بیٹی کی ڈریسنگ روم میں ہلاکت کے لمحات کو بیان کیا جو پولیس کی گولی کانشانہ بن گئی۔ ہم نے اپنے آبائی شہر چلی سے لاس اینجلس کے لیے اڑان بھری تھی، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ انکی بیٹی نےیقین دلایا تھا کہ امریکہ "دنیا کا سب سے محفوظ ملک" ہے۔
پیرلٹا نے کہا "ہم نے بیٹھ کر ہر ایک دوسرے کو تھام لیا، ویلنٹینا گولی لگنے کے بعد فرش پر گر گئی۔ "وہ میری گود میں دم توڑ گئی "۔ اس کی والدہ بتایا کہ "میں کچھ نہیں کر سکا۔ کسی بیٹے یا بیٹی کو اپنےہاتھوں مرتے دیکھنا سب بڑا تکلیف دہ عمل ہے جس کا آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔پولیس حکام سے انصاف کا مطالبہ ۔
واضح رہے ویلنٹینا تقریباً6 ماہ قبل اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ چلی سے امریکہ آئی تھی۔ انہوں نے کرسمس کی تعطیلات کے لیے کیلیفورنیا سے امریکاتک کاسفر کیاتھا۔ ویلنٹینا کے والد نے کہا کہ "میرے پاس یہ بیان کرنے کے لیے الفاظ نہیں ہیں "میں سو نہیں سکتی. وہ صرف ایک امریکی شہری بننا چاہتی تھی۔ میں نے ایک بار اس کو کہا کہ، چلو یہ ملک چھوڑ دو۔ اس نے کہا کہ "یہ دنیا کا سب سے محفوظ ملک ہے، میری بیٹی ریاست کے ہاتھوں مر گئی ۔‘‘
پولیس کیپٹن سٹیسی سپیل نے کہا کہ تفتیش اپنے ابتدائی مراحل میں ہے۔ کیلیفورنیا کے محکمہ انصاف، ریاستی اٹارنی جنرل کے دفتر اور انسپکٹر جنرل کے دفتر کے نمائندے اس واقعے کا جائزہ لےرہے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ "الفاظ ویلنٹینا اوریلانا-پیرلٹا کی ہلاکت دکھ کااظہار کرتےہیں۔
تجزیہ کار اور بالٹی مور کے سابق ڈپٹی پولیس کمشنر انتھونی بارکسڈیل نے کہا کہ ویڈیو کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ "کیا پولیس کی جانب سے رائفل کا استعمال جائز تھا؟" ۔ کیاپولیس کواسطرح طاقت کے استعمال کرنا چاہیے تھا؟ ۔ " بارکسڈیل نے کہا کہ جب مشتبہ شخص کو گولی ماری گئی تو اس کو پولیس افسر کی طرف بڑھتے نہیں دیکھاجاسکتا۔