(عثمان علیم) اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کروانا چیلنج بن گیا ، محکمہ داخلہ کی 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن, یکم جنوری سے مینویل لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے،جبکہ ورک لوڈ بڑھنے سے نادرا سنٹرز میں کمپیوٹرائزیشن کا عمل سست ہو گیا، شہری کمپیوٹرائزڈ لائسنس کے حصول کے لیے خوار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کروانا شہریوں کے لیے چیلنج بن گیا،محکمہ داخلہ کی جانب سے مینویل لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ کروانے کے لیے کی آخری تاریخ 31 دسمبر دی گئی ہے جس میں مزید توسیع نہیں کی جا رہی ، یکم جنوری سے تمام مینویل اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے جائیں گے، مینول لائسنس کو کمپیوٹرائزڈ لائسنس کروانے کے لیے نادرا دافتر کا رخ کرنے والے سائلین پریشان ہیں، نادرا کی جناب سے اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے 1624 فیس چارج کی جاتی ہے۔
فیس ادا کرنے باوجود بڑی تعداد میں سائلین نادرا سنٹرز میں خوار ہونے لگے،ورک لوڈ بڑھنے کی وجہ سے نادرا میں اسلحہ لائسنس کی کمپیوٹرائزیشن کا عمل سست روی کا شکار ہے، محکمہ داخلہ کو متعدد شکایات موصول ہونے پر محکمہ داخلہ کے افیسران نےنادار سنٹرز کا دورہ کیا،محکمہ داخلہ کے افسران کی نے نادرا سنٹرز کو اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزڈ کرنے کے لیے آنے والے سائلین کی درخواستوں کے عمل کو تیز کرنے کی ہدایات کردی۔
علاوہ ازیں ری ویلیڈیشن کے لیے مختلف اضلاع کے ڈی سیز کو بھیجے جانے والے لائسنسز بھی ہزاروں کی تعداد میں تعطل کا شکار ہیں، ڈی سی کی جانب سے ری ویلیڈیشن کے لیے آنے والے لائسنسز کو نہ تو اپروو کیا جا رہا ہے اور نہ ہے ریجیکٹ کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ نے31دسمبرکےبعد بک والےلائسنس منسوخ کرنےکا فیصلہ کیا، نادرا کی مدد سےاسلحہ لائسنس کوکمپیوٹرائزڈ کیاجارہا ہے، محکمہ داخلہ نےتمام ڈپٹی کمشنرز کواسلحہ کی کمپیوٹرائزیشن تیز کرنےکاحکم دیاہے،جبکہ گاؤں اورمساجد میں اسلحہ کی کمپیوٹرائزیشن کےاعلانات کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، اسلحہ لائسنس کمپیوٹرائزکرنےسے غیرقانونی اسلحہ کی خریدو فروخت روکی جاسکےگی۔