( حسن خالد ) اندرون لاہور، جو کبھی شہر کی پہچان ہوا کرتا تھا، جہاں چوبیس گھنٹے روشنیاں ہوا کرتی تھیں، مگر اب وہاں تاریکیوں نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، شہر کے تمام تاریخی دروازوں پر رات گئے اندھیرا چھا جاتا ہے، سٹریٹ لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے تاریخی دروازوں کا حسن ماند پڑگیا۔
اندرون شہر جسے کبھی اصل لاہور کہا جاتا تھا، اب اس کی نہ تو اصلی حالت رہی اور نہ ہی وہ خوبصورتی جو کبھی اس کی پہچان ہوا کرتی تھی، ان تاریخی دروزاوں پر کبھی رات کے وقت روشنیاں جگمگایا کرتی تھیں مگر اب وہاں تاریکی کا سماں ہوتا ہے، گھپ اندھیرا ہونے کی وجہ سے یہاں ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
اندرون شہر لاہور کی حالت زار پر یہاں کے مقیم کہتے ہیں کہ ان کا دل دکھتا ہےجب وہ روشنیوں کے شہر کو تاریکیوں میں ڈوبا دیکھتے ہیں۔ اندرون لاہور کے مکینوں نےمطالبہ کیا ہے کہ شہر کے تمام تاریخی دروازوں پر سٹریٹ لائٹس نصب کی جائیں تاکہ جرائم میں کمی واقع ہو اور ان دروازوں کا تاریخی حسن بھی بحال ہوسکے۔