افغانستان میں ایک اور کھیل پر پابندی لگا دی گئی

29 Aug, 2024 | 08:04 PM

سٹی42:  افغانستان کی طالبان حکومت نے ایک اور کھیل پر پابندی عائد کر شہریوں کو اس کے نزدیک جانے سے روک دیا۔ 

اس مرتبہ افغان طالبان حکومت کی پابندی کی زد میں مکس مارشل آرٹس کا کھیل آیا ہے۔ طالبان نے اس کھیل کو 'پرتشدد  اور شریعت کے خلاف کھیل' قرار دے کر اس پر پابندی عائد کردی۔
 
 فغان اسپورٹس اتھارٹی کے نمائندہ نے کہا ہےکہ  مکسڈ مارشل آرٹس کا کھیل اسلامی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس میں بہت سے ایسے عوامل ہیں جو شریعت سے متضاد ہیں۔ 
 افغان حکومت کی اسپورٹس اتھارٹی کے ایک نمائندے نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مکس مارشل آرٹس (ایم ایم اے) بہت پرتشدد ہے اور اس میں حصہ لینے سے جان جانے کا خطرہ ہے۔

افغانستان کی سپورٹس اتھارٹی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ مکسڈ مارشل آرتس کا  کھیل اسلامی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا اور اس میں بہت سے ایسے عوامل ہیں جو شریعت کے متضاد ہیں۔

مکسڈ مارشل آرٹس  پر پابندی کا حکم نامہ افغانستان کی امر بالمعروف و نہی عن المنکر کی وزارت کے ماتحت کام کرنے والے ادارہ  کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

مکسڈ  مارشل آرٹس افغانستان کے نوجوانوں میں تیزی سے مقبول ہواہے۔ 2008 میں افغانستان میں ایم ایم اے فیڈریشن قائم کی گئی تھی۔ 

مکسڈ مارشل آرٹس دراصل باکسنگ، ریسلنگ، تائیکو انڈو اور جوڈو کے کھیلوں کی مہارتوں کو  باہم ملا کر بنایا گیا جدید کھیل ہے جس میں حملہ کرنے کے لئے زیادہ آزادیاں حاصل ہیں۔  مکسڈ مارشل آرٹس میں  ان تمام کھیلوں کی تکنیک کو ان کھیلوں کے اصل قواعد کی نسبت زیادہ کھلے اور  استعمال کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے اسے باقی کھیلوں کے مقابلے میں ایک پرتشدد کھیل سمجھا جاتا ہے۔ 

مزیدخبریں