ملک اشرف : لاہور ہائیکورٹ میں منشیات کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ،ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر پیش ،عدالت میں تسلی بخش جواب نہ دے سکے ،عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت دس ستمبر تک ملتوی کردی ۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے ملزم محمد اشفاق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ،ڈی آئی جی انویسٹیگیشن ذیشان اصغر سمیت دیگر افسران ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل مائدہ صوبیہ کے ہمراہ پیش ہوئے ، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے خاتون لاء افسر مائدہ صوبیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آج کی رپورٹ گزشتہ روز کی رپورٹ سے مختلف ہے ، کیا آپ کا ہر عدالت کے لئے علیجدہ پیروی افسر ہےلاء افسر آپ ڈی آئی جی سے پوچھا کر بتائیں ، خاتون ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہر عدالت کے لئے علیجدہ پیروی افسر ہے، چیف جسٹس نے ڈی آئی جی انویسٹیگیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہر عدالت کے لئے علیجدہ پیروی افسر ہے ، تو آپ کو کیسز کی تفصیلات بارے اور کیا چائیے،۔آپ عدالتوں پر الزام دیتے ہیں کہ نوٹس جاری ہوتا ہے آپ کو کیس بارے پتہ نہیں چلتا ، ڈی آئی جی ذیشان اصغر نے کہا میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں ،ٹرائل کورٹس بارے کچھ مشکلات ہیں ، چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دئیے جس کیس میں کسی افسر کو بلوا لیں اس میں کچھ ہو جاتا ہے ، باقی کچھ نہیں ہوتا، ماتحت عدالتوں میں بھی انسان بیٹھے ہیں ، مشینیں نہیں ، پراسس کے لئے کچھ تو وقت لگتا ہے، چیف جسٹس نے استفسار کیا اس کیس میں کتنے گواہ ہیں ، کتنوں کے بیانات ہوچکے ہوچکے ہیں ، درخواست گزار وکیل نے جواب دیا ابھی کسی گواہ کا بیان قلمبند نہیں ہوا ، عدالت نے کیس کی مزید سماعت دس ستمبر تک ملتوی کردی،