سٹی42: نگراں وفاقی کابینہ کی جانب سے کئی دن انتظار کروانے کے بعد منگل کے روز اپنے اجلاس میں عوام اور تاجروں کو بجلی کی قیمت میں بے تحاشا اضافہ اور بھاری بلوں کے حوالہ سے کوئی ریلیف نہ دیئے جانے کے بعد بجلی کے بھاری بل بھیجے جانے کیخلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے نئے مرحلہ میں داخل ہو گئے ہیں۔
بجلی کی قیمتوں سے پریشان تاجروں نے بھی احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے کی تیاریاں کر لیں۔ کراچی اور سندھ کے تاجر صوبہ بھر میں ہڑتال کی تاریخ کا اعلان کر دیا جبکہ اسلام آباد کے تاجروں نے بھی احتجاج کے لئے اپنی تاریخ دے دی۔ لاہور کے تاجر بھی سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔
چیئرمین اولڈ سٹی تاجر اتحاد شیخ عالم نے حکومت سے اپنے شاہانہ اخراجات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بل بے قابو ہوگئے ہیں، پچیس ہزار تنخواہ والا کس طرح گزارا کرے گا؟
پٹرول ہر 15 دن بعد مہنگا ہوجاتا ہے،حکمران صرف دعوے کرتے ہیں، ہم بند گلی میں جاچکے ہیں۔ حکومت اپنے شاہانہ اخراجات کم کرے ،تاجروں نے مطالبہ کیا کہ حکومت بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف فراہم کرے۔
دوسری جانب بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کیخلاف صوابی کے علاقے توڈھیر کے عوام اور آل پارٹیز کے ممبران سڑکوں پرنکل پڑے،مظاہرین نے صوابی جھانگیرہ روڈ کو بلاک کر دیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہزاروں اور لاکھوں روپے کے بل سراسر زیادتی ہے، حکومت نے بجلی اور ہر چیز مہنگی کر کے قیامت ڈھا دی ہے، بجلی کی پرانی قیمتوں کو بحال کیا جائے،شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے مزید امتحان میں نہ ڈالا جائے،مظاہرین نے بجلی بلوں کو نذر آتش کر دیا۔
نواب شاہ میں بھی تاجربرادری کی اپیل پر بجلی کے بلوں میں اضافے اورمہنگائی کے خلاف ہڑتال کی گئی،شہر کی مرکزی تجارتی مارکیٹیں بند رہیں۔
مسجدرو ڈ،سکرنڈ رو ڈ،لیاقت مارکیٹ،موبائل مارکیٹ،کپڑا مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹیں بھی بند،تاجربرادری کی جانب سے آج بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کیخلاف احتجاج کیا جائے گا۔