مانیٹرنگ ڈیسک: دریائے ستلج کے سیلابی ریلے سے جلالپور کا حفاظتی بند ٹوٹ گیا جس سے سیکڑوں ایکڑ رقبہ زیرآب آگیا۔
ریسکیو حکام کے مطابق دریائے ستلج کے سیلابی ریلے میں پھنسے افراد کو 14 کشتیوں کے ذریعے منتقل کیا جارہا ہے۔سیلابی ریلے نے احمد پور شرقیہ کے دریائی بیلٹ میں تباہی مچادی جس سے ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی پر کھڑی فصلیں بر باد ہوگئیں جب کہ بہاولنگر میں درجنوں آبادیاں پانی کی لپیٹ میں آگئیں۔
دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہےکہ دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، گنڈا سنگھ، سلیمانکی اور ہیڈ اسلام کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 8 ہزار کیوسک ہے۔
ترجمان کے مطابق ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 98 ہزار 878 اور اخراج 85 ہزار 14 کیوسک ہے جب کہ ہیڈ اسلام کے مقام پر پانی کا بہاؤ 82 ہزار 916 کیوسک ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ میلسی سائفن کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے جب کہ پنجاب کے دیگر دریاؤں میں پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔
ترجمان کے مطابق مون سون بارشیں 4 ستمبر تک جاری رہنے کے امکانات ہیں اور تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں موسلا دھار بارشیں متوقع ہیں۔