ویب ڈیسک:تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے فون کیا تو وہ ٹیپ ہوگیا، آئی ایم ایف سے رعایت مانگ رہے تھے ،اس پر طوفان کھڑا کردیا۔
صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اسدعمر کا کہنا تھا کہ 2 ماہ ہوگئے خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ کو وقت نہیں دیا جاتا، خط لکھا تو پھر کیسے وقت نکل آیا، آپ طاقت کے نشے میں تھے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے فون کیا تو وہ ٹیپ ہوگیا، شوکت ترین نے کہا دونوں وزرئے اعلیٰ صوبوں کے وسائل پربات کریں، آئی ایم ایف سے رعایت مانگ رہے تھے ،اس پر طوفان کھڑا کردیا۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ سیلاب کے ریلیف کے لئے آئی ایم ایف سے کیوں نہیں کہہ سکتے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، کوئی غیر قانونی طریقے ڈھونڈ رہے ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ آج رات عمران خان وزرائے اعلیٰ کے ساتھ بیٹھ کر فنڈ جمع کریں گے۔رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حقیقت صرف تیمور سلیم جھگڑا کا خط ہے باقی سب رولا ہے، آئی ایم ایف کو خط نہیں لکھا، سارا پروپیگنڈا جھوٹ نکلا۔
یبرپختون خوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ وزیر خزانہ کو پہلا خط بجٹ سے پہلے اور دوسرا جولائی میں بھی لکھا، یہ سارا معاملہ فاٹا کے انضمام پر شروع ہوا تھا۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ فاٹا کے انضمام کے وقت کچھ وعدے کئے گئے تھے، اس وقت وزیرخزانہ نے قبائلی اضلاع کے ساتھ این ایف سی کا وعدہ کیا، اسد عمر نے پلان بنایا کہ وقت کے ساتھ فنڈز بڑھاتے جائیں گے، اور جب یہ وزیر خزانہ تھے اس وقت بھی خط لکھے تھے، جب کہ شوکت ترین نے بقایا جات شامل کرکے25 ارب گرانٹ دی تھی۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ قبائلی اضلاع کے پیسے این ایف سی کے نہیں، یہ وفاقی مدد ہوگی، ہم نے خط میں لکھا کہ این ایچ پی کے رننگ فناسننگ ہمیں دیئے جائیں، خط میں فاٹا کے مسائل اور صوبے کو وسائل دینے کی بات کی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے خط اس لئے لکھا کہ ریاست کو مشکلات نہ ہوں، ہم نے کورونا میں آئی ایم ایف سے رعایت لی تھی۔