ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنسی تشدد کے ملزموں کو سزائیں کیوں نہیں ہوتیں؟سٹی 42 نے پتا لگا لیا

rape cases
کیپشن: rape cases
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

کوئنز روڈ (عرفان ملک) جنسی تشدد کے ملزموں کو سزائیں کیوں نہیں ہوتیں؟ سٹی 42 نے کھوج لگالی ، ناقص تفتیش، ڈی این اے کے عمل میں تاخیر اور میڈیکل نہ کروانے سے زیادتی کے ملزم بچ نکلنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔

 گزشتہ سال صرف موٹروے زیادتی کا ملزم سزا پا سکاجبکہ رواں سال رپورٹ ہونے والے 369کیسز میں کسی کو سزا نہ ہو سکی،پولیس کے اپنے ریکارڈ نے انویسٹی گیشن ونگ کی ناقص کارکردگی کا ثبوت دے دیا۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں برس 369 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔انویسٹی گیشن پولیس کسی ایک بھی ملزم کو سزا دلوانے میں کامیاب نہ ہو سکی جبکہ انویسٹی گیشن پولیس گزشتہ سال صرف موٹروے زیادتی کیس میں ملزم عابد ملہی اور اسکے ساتھی کو سزا دلوا سکی۔

 انویسٹی گیشن پولیس میں رواں سال کے اب بھی 113 کیسز زیر تفتیش ہیں۔ انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے 42 متاثرہ خواتین کے میڈیکل بھی نہ کروائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ناقص تفتیش کی وجہ سے 91 کیسز میں ڈی این اے ہی تاخیر سے کروایا گیا۔ 

 ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ زیادتی کے کیسز صدر ڈویژن میں رپورٹ ہوئے جن کی تعداد 97 رہی ، کینٹ ڈویژن جنسی زیادتی کے کیسز میں دوسرے نمبر پر رہا۔ جبکہ ماڈل ٹاون ڈویژن میں رواں سال 73 مقدمات رپورٹ ہوئے۔

Sughra Afzal

Content Writer