حضرت داتا گنج بخشؒ کا 977 واں عرس، مزار شریف کو غسل دے دیا گیا

29 Aug, 2020 | 06:20 PM

Arslan Sheikh
Read more!

( قیصر کھوکھر ) حضرت داتا گنج بخشؒ کے عرس کے موقع پر 977 غسل کی تقریب، افتتاحی تقریب میں مزار کو عرق گلاب سے غسل دیا گیا۔

غسل دینے کی تقریب میں گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے خصوصی شرکت کی، اس موقع پر صوبائی وزیر مذہبی امور پیر سعیدالحسن شاہ، صوبائی میاں اسلم اقبال، چیئرمین مذہبی امور کمیٹی نذیر چوہان، سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر ارشاد احمد، ڈی جی اوقاف طاہر رضا بخاری سمیت دیگر نے شرکت کی۔ غسل کیلئے 5 من عرق گلاب استعمال ہوا۔ 

 تقریب کے بعد محفل نعت منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے نعت خواں حضرات مرغوب  احمد ہمدانی اور نور محمد جرال نے شرکت کی اور بارگاہ رسالتِ مآبﷺ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر زائرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ تقریب میں ملک میں امن و امان کے قیام کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ 

عرس کے موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ گورنر پنجاب کی دربار آمد کے موقع پر زائرین کیلئے داخلہ بند کر دیا گیا اور کسی کو دربار میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

آپ کا پورا نام شیخ سیّد ابو الحسن علی ہجویری ہے، کنیت ابو الحسن لیکن عوام و خواص سب میں “گنج بخش” یا “داتا گنج بخش” (خزانے بخشنے والا) کے لقب سے مشہور ہیں۔ آپ 400 ہجری میں غزنی شہر سے متصل ایک بستی ہجویر میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد بزرگوار کا اسم گرامی سید عثمان جلابی ہجویری ہے۔ 

جلاب بھی غزنی سے متصل ایک دوسری بستی کا نام ہے جہاں سید عثمان رہتے تھے۔ علی ہجویری ، حضرت زید کے واسطے سے امام حسین کی اولاد سے ہیں۔

حضرت داتا گنج بخشؒ کی ہستی ان اولیائے کرام اور صوفیائے کرام میں سے ایک ہے۔ جنہوں نے بر صغیر پاک و ہند کے ظلمت کدوں کو نورِ اسلام سے منور کیا اور اپنے قول و فعل سے حضور اکرم ﷺ کا اسوہ حسنہ لوگوں کے سامنے پیش کیا۔

حضرت داتا گنج بخش علی بن عثمان شیخ علی ہجویری عظیم صوفی بزرگ تھے جنہوں نے اپنی زندگی میں ہزاروں انسانوں کو مسلمان کی۔ برصغیر میں اسلام کی روشنی پھیلانے میں صوفیا کا کردار نمایاں ہے، صوفیائے کرام کے مزارات آج بھی امن و رواداری کے مراکز ہیں، جہاں ہر مذہب کے لوگ استفادہ کرتے دکھائی دیتے ہیں۔  

مزیدخبریں