ارطغرل غازی دیکھنا جائز نہیں، فتویٰ آگیا

29 Aug, 2020 | 01:23 PM

Azhar Thiraj

سٹی 42: ارطغرل غازی دیکھنا جائز نہیں، فتویٰ آگیا ۔

ڈرامہ ارطغرل غازی اس وقت پاکستان میں انتہائی مقبول ہے اور نوجوان نسل کی ایک بڑی تعداد ڈرامے کو دیکھنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔ یہ ڈرامہ سلطنت عثمانیہ کے قیام کی جدوجہد پر بنایا گیاہے،جس میں غازی عثمان کے والد ارطغرل کی جدوجہد کو دکھانے کی کوشش کی گئی ہے ،اس ڈرامہ کو دنیا میں اتنی پذیرائی نہیں ملی جو پاکستان میں ملی ہے۔


نجی ویب سائٹ کے مطابق جامعہ دارالعلوم کراچی نے اپنے فتوے میں اسلامی ڈراموں سمیت دیگر ڈراموں کو اسلام کے خلاف سازش کا ایک حصہ قرار دیا ہے۔فتوے کے مطابق ”اسلام اور اسلامی شخصیات کو یا ان کے کارناموں کو ڈراموں یا ویڈیو فلموں کے ذریعہ پیش کرنا خود ان ہستیوں کی شان مجروح کرنے کے مترادف ہے کیونکہ ڈراموں میں غلط بیانی اور غلط انتساب تقریباً لازمی ہے، لہٰذا اس کو اسلامک ڈرامہ کہنا یا اس طرح ڈراموں کی شکل میں بلند پایہ شخصیات کا کردار پیش کرکے اسے اسلام کی خدمت سمجھنا درست نہیں“۔

فتوے میں کہا گیا کہ ”ڈراموں میں اپنی طرف سے حلیہ، لباس اور گفتگو کو منسوب کیا جاتا ہے جو در حقیقت اسلام کی خدمت نہیں بلکہ اسلام کےخلاف سازش کا ایک حصہ ہے، لہٰذا اس طرح کی فلمیں بنانا، دیکھنا اور دکھانا گناہ ہے اور مسلمانوں کو ان سے مکمل پرہیز کرنا لازم ہے“۔


 واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان ڈرامہ ارطغرل سے متعلق کہہ چکے ہیں کہ ایسے ڈرامے اسلام کے مختلف پہلو دیکھانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

مزیدخبریں