سٹی 42: سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ماہر امراض چشم ڈاکٹر تحسین محمود ماجھو کو اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے کر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف آفتھالمالوجی میں تعینات کردیا۔
ڈاکٹر تحسین محمود ماجھو آنکھوں کے پردے کے ماہر ہیں اورکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے شعبہ امراض چشم میں بطور سینئر رجسٹرار اپنی خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
انسٹیٹیوٹ آف آفتھالمالوجی کے چئیرمین پروفیسر محمد معین نے انہیں استقبالیہ مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ اس تعیناتی کو وہ ڈپارٹمنٹ کیلئے امید افزاء سمجھتے ہیں۔
اس کے علاوہ انسٹیٹیوٹ آف آفتھالمالوجی کی جانب سے ملک کے نامور ماہر امراض چشم و سرجن اور میو ہسپتال کے سابق میڈیکل سپرنٹنڈٹ پروفیسر مرحوم ڈاکٹر منیر الحق کی یاد میں 2 مئی کو تعزیتی اجلاس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں کنگ ایڈورڈ اور دیگر اداروں کے ڈاکٹرز شرکت کریں گے۔ اس حوالے سے کالج انتطامیہ کی جانب سے نوٹس بھی جاری کردیا گیا جس میں سب کو اجلاس سے آگاہ کرتے ہوئے شرکت کی اپیل کی گئی ۔
پاکستان کے کئی نامور آنکھوں کے ڈاکٹر اور سرجن مرحوم ڈاکٹر منیر الحق ؒکے شاگرد رہے ہیں وہ پاکستان کے چند ماہر امراض چشم و آئی سرجن میں سے تھے جنہوں نے کنگ ایڈویڈمیڈیکل یونیورسٹی لاہورکے علاوہ امریکہ اور انگلینڈسے بھی آنکھوں کے حوالہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔
سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے ان کو اعلیٰ تعلیم اور بہترین طبی خدمات و کارگردگی پر گولڈ میڈل سے نواز تھا ، انہوں نے امام کعبہ فضیلة الشیخ عبدالرحمن السدیس حفظہ اللہ کے والد کی آنکھوں کا آپریشن اوردیگر آئمہ حرمین شریفین سمیت دنیا کی نامور علمی و دینی شخصیات تبلیغی جماعت کے سابق امیر حاجی عبدالوہابؒ،شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا کاندہلویؒ، امیر شریعت سید عطاءاللہ شاہ بخاری ؒ، شیخ التفسیر حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ، حافظ الحدیث حضرت مولانا عبداللہ درخواستیؒ ، شیخ الحدیث مولانا محمد ادریس کاندہلویؒ،مولانا محمد یوسف کاندہلویؒ ،حضرت جی مولانا انعام الحسنؒ، مولانا محمد عمر پالنپوریؒ، پیرجی عبدالطیفؒ، مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ اور مولانا قاری فضل الہٰیؒ اور دیگر شخصیات کی آنکھوں کے معالج رہے