(کلیم اختر) عید کے قریب آتے ہی بس اڈوں پر شہریوں کا رش بڑھ گیا ہے، آبائی علاقوں سے روزگار کے لیے داتا کی نگری آنے والے پردیسیوں کی گھر واپسی میں تیزی آگئی ہے، لوگوں کی بڑی تعداد ہوشربا کرایوں کی وجہ سے پریشان دکھائی دیتی ہے۔
عید الفطر میں کچھ ہی دن باقی رہ گئے ہیں، ٹرینیں،بسیں،ویگنیں اور فلائنگ کوچز مسافروں سے کھچا کھچ بھری نظرآتی ہیں، بے پناہ رش کی وجہ سے پردیسیوں کو ٹرینوں اور بسوں کے ٹکٹس کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے،مسافروں نےاپنے طور پرکاریں،ویگنیں اور دیگر گاڑیاں کرائے پرحاصل کرکےاپنے اپنےعلاقوں کی جانب روانگی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
خوشی کے موقع پر آبائی گھر جانے والے مسافر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے کرایوں میں اضافے کے باعث پریشان بھی نظر آتے ہیں۔شہری اپنے پیاروں کے درمیان عید منانے کے لیے آبائی گھروں کو روانہ ہوتے وقت خوشی سے نہال ہیں، لیکن شدید ترین مہنگائی کی وجہ سے اُن کے ماتھے پر پریشانی کے آثار بھی نمایاں طور پر دیکھنے کو ملتے ہیں۔
اپنوں کے بغیر بھی کوئی خوشی کیا خوشی ہوتی ہے، ٹرینوں اور بسوں میں لوگوں کا رش اس بات کا ثبوت ہے کہ جب تک اپنے پاس نہ ہوں عید بھی مکمل نہیں ہوتی۔