مانیٹرنگ ڈیسک: بالی وڈ کے عظیم اداکار عرفان خان پاکستان میں بھی انتہائی مقبول تھے اور ان کے انتقال کی خبر نے سب کو غمزدہ کر دیا تھا، لیجنڈری اداکار عرفان خان کے بڑےصا حبزادے بابیل خان نےاپنے والد کا لکھا گیا ایک خط سوشل میڈیا پر شیئر کردیا ہے۔
سماجی رابطے کی فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر مرحوم عرفان خان کے بڑ بیٹے بابیل نے اپنے والد کے ہاتھ سے لکھے خط کی تصویر شیئر کی ہے، یہ خط انہوں نےاس وقت لکھا تھا جب وہ 2018 میں علاج کی غرض سے لندن میں زیر علاج تھے۔
بابیل نے عرفان خان کےخط کی تصویر شئیرکرتے ہوئےسوالیہ انداز میں لکھا کہ کیا مجھے زیادہ کچھ کہنے کی ضرورت ہے؟ میرے بابا ،ارتقاء کے آخری مراحل میں۔
لکھے گئے اس خط کی تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لیجنڈ عرفان خان نےاپنی زندگی کے اس آخری خط میں لکھا کہ 25 جنوری 2018 ، موجودہ وقت کی حقیقیت یہ ہے کہ یہ میری زندگی کا حیرت انگیز دورانیہ ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس دورانیے نے مجھے یہ باور کروادیا ہے کہ جسم کے اندرونی میکانزم اور سحر کے تجربےکاذہنی حالت سے گہرا تعلق ہے۔
اپنے خط میں عرفان خان نے دنیا کی حقیقت کے بارے میں لکھا کہ یہ سنسنی خیز دنیا، صاف ستھرے اور بےباک دماغوں کی ہے۔
واضح رہے اداکار عرفان خان 29 اپریل کو 53 برس کی عمر میں انتقال کرگئے تھے، ان کے اس اچانک انتقال کی خبر نے مداحوں کو حیران اور افسردہ کردیا تھا۔ لواحقین میں اہلیہ سمیت 2 بیٹے ایان اور بابیل شامل ہیں۔ عرفان خان نے ٹیلی ویژن اور تھیٹر سے کیریئر کا آغاز کیا، بعدازاں وہ 1988 کی فلم ’سلام بومبے‘ میں مختصر کردار کے لیے جلوہ گر ہوئے اور یہی سے ان کے فلمی کیریئر کا آغاز ہوا۔
عرفان خان نے بالی ووڈ کی 100 سے زائد فلموں میں کام کیا جن میں حاصل، مقبول، لائف ان اے میٹرو، دی لنچ باکس، حیدر، پیکو، تلوار اور ہندی میڈیم جیسی کامیاب فلمیں شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں بھارتی نیشنل ایوارڈ اور فلم فیئر ایوارڈ جیسے اعزازات بھی حاصل کیے۔