سرکاری ملازمین کو سوشل میڈیا پر آواز اٹھانا مہنگا پڑگیا

29 Apr, 2021 | 03:26 PM

Arslan Sheikh

جنید ریاض: حکومت کا سوشل میڈیا پر 25 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس کے حق میں ٹرینڈ کرنے والے سرکاری ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کا کہنا ہے کہ ہزاروں اساتذہ و ملازمین نے پنجاب حکومت کے خلاف ٹرینڈ میں حصہ لیا،سخت کارروائی کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر 25 فیصد ڈسپیریٹی الاؤنس کے حق میں ٹرینڈ کرنے والے ملازمین کیخلاف ایکشن کا فیصلہ کرلیا گیا، ہزاروں اساتذہ اور ملازمین نے پنجاب حکومت کے خلاف ٹرینڈ میں حصہ لیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ارم بخاری کا کہنا ہے کہ ملازمین نے ڈسپیریٹی الاؤنس کے مطالبہ کیلئے تمام حدیں کراس کرلیں، غیر مناسب اور اہانت آمیز ٹویٹس ڈیلیٹ نہ کئے گئے تو متعلقہ ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کو کتنا ڈسپیرٹی الاؤنس ملے گا؟

دوسری جانب پنجاب ایجوکیٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ڈسپیریٹی الاؤنس ہمارا جائز حق ہے مطالبہ کرنا آئینی حق ہے،کارروائی کی گئی تو بھرپور احتجاج کریں گے۔ 

ادھر چند روز محکمہ خزانہ پنجاب نے ایک ہزار ایسے افسران ہیں جن کی تنخواہوں میں ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کردیا ہے ۔یہ وہ افسر ہیں جن کی تنخواہوں میں پہلے اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ ان میں گریڈ 17 اور 18 کے افسران ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق یہ صرف ایس اینڈ جے اے ڈی کے افسران کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیاجبکہ پنجاب کے بیشتر محکموں کے متعدد افسران پر اس نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں ہوگا، قبل ازیں گریڈ 19 سے 21 کے افسران کی تنخواہوں میں بھی ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کیا جاچکا ہے ۔

ذرائع کے مطابق گریڈ 17 اور 18 کے افسران کی تنخواہوں میں اضافے سے ماہانہ ڈیڑھ ارب روپے کا اضافی بوجھ خزانے پر پڑے گا ۔نوٹی فکیشن میں اسٹنٹ کمشنر ،سیکشن آفیسر ،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ،ڈپٹی سیکرٹریز ،ڈاریکٹر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر کی تنخواہوں سمیت دیگر افسران کی تنخواہوں میں ڈیڑھ سو فیصد اضافہ کردیا گیاہے، پنجاب کے چھوٹے ملازمین ابھی اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے سراپا احتجاج ہیں لیکن ان کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

مزیدخبریں