(علی عباس)پنجاب میں کورونا کی وبا سے مالی بحران کے اثرات تعلیم کے بجٹ پر بھی پڑنے لگے ۔آئندہ مالی سال میں سکول ایجوکیشن کے بجٹ میں مزید کمی کردی گئی ۔پنجاب میں سرکاری سکولوں کے ترقیاتی بجٹ کا حجم بتیس ارب مختص کرنے کی تجویز پیش کردی ۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ سکول ایجوکیشن کی ترقیاتی بجٹ میں پچاس ارب روپے سے زائد کی ڈیمانڈ ظاہر کی تھی لیکن پی اینڈ بورڈ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ کوروناوائرس وبا اور مالی بحران کے سبب نہ صرف سکول بلکہ دیگر محکموں کے ترقیاتی بجٹ میں واضع کمی کردی گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ راواں سال میں سکولوں کی اپ گریڈیشن اور مِسنگ فسلیٹیز پر ہی بجٹ مختص ہوگا جبکہ آئی ٹی لیبز کے جاری منصوبوں کو ہی مکمل کیا جائے گا ۔پی اینڈ ڈی بورڈ کے مطابق نئے مالی سال نئے منصوبہ جات پر کم توجہ دی جائے گی ۔محکمہ سکول ایجوکیشن کو ترقیاتی بجٹ کی مد میں بتیس ارب روپے دیئے جا ئین گے۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کی جانب سےتاحال پنجاب کوبجٹ کےحصے بارے آگاہ نہیں کیا جا سکا،پنجاب میں ہرسال نئےبجٹ کی تیاری اپریل میں شروع کردی جاتی ہے,اس بار نئے مالی سال کےبجٹ کی تیاری التواء کا شکار ہوگئی۔اس دوران مختلف سٹیک ہولڈرزسےمشاورت کےبعد مئی میں حتمی شکل دے دی جاتی ہے،لیکن ذرائع کا کہنا ہےکہ اس بار مالی سال 2020/2021 کے لیے بجٹ کی تیاری التواء کا شکار ہے،کیونکہ وفاقی حکومت کی جانب سے تاحال پنجاب کو اس کے حصےسے آگاہ نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے بجٹ 21- 2020 کی تیاریاں تو شروع کردیں ہیں، وزیرخزانہ نے مختلف سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی عمل کا آغاز کردیا گیا تھا، رواں سال 350 ارب کا ڈویلپمنٹ بجٹ پیش کیا جا نے کا امکان ہے، مرتب کی گئی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ اتھارٹی بنانے کے بجائے نجی شعبے پر انحصار بڑھایا جائے گا،مگر ملکی صورت حال کے پیش نظر وفاقی حکومت نے ابھی تک کوئی احکامات جاری نہیں کئے۔