سرکاری افسروں پر کورونا کا خوف غالب آگیا

29 Apr, 2020 | 12:27 PM

Azhar Thiraj

قیصر کھوکھر:کورونا کا خوف یا افسران کی لاپرواہی، سول سیکرٹریٹ تو کھل گیا مگر کوئی افسرڈیوٹی پر نہیں پہنچ سکا۔


کورونا خدشات کے پیش نظر سول سیکرٹریٹ میں افسران کو ملازمین کی تعداد میں کمی کی گئی تھی تاہم بعدازاں تمام محکموں کے سیکرٹریز کو ڈیوٹی پر آنے کی ہدایت کی گئی ، حکومت کی جانب سے سیکرٹریز کو یہ بھی اختیار دیا گیا کہ وہ ضروری سٹاف کو بھی ڈیوٹی پرطلب کر سکتے ہیں۔ حکومتی ہدایت پر ابتدائی ایام میں سیکرٹریز نے آنا شروع کر دیا تاہم بعد میں یہ تعداد کم ہوتے ہوتےاب صفر پر آگئی ہے۔

سول سیکرٹریٹ تو کھلا ہے مگر کوئی سیکرٹری آج دفتر نہیں پہنچا۔ افسران وملازمین کی عدم موجودگی کے باعث سیکرٹریٹ میں ہُو کا عالم ہے، جبکہ کورونا کے باعث لاک ڈاون اور ناکہ بندی کی وجہ سے سائلین بھی سیکرٹریٹ کا رخ نہیں کررہے۔

خیال رہے کہ    وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے کیے گئے لاک ڈائون میں نرمی لاتے ہوئے کسانوں کو گندم کی کٹائی کی اجازت دی تھی ،لاک ڈاون میں کاروباری حضرات کو دکانیں کھولنے کی اجازت بھی  دے دی گئی ہے ،وفاقی حکومت کی جانب سے تعمیراتی شعبے کو لاک ڈاون میں ریلیف دینےکیلئےتعمیراتی شعبہ کھول دیا گیا,تعمیراتی شعبے سے منسلک بجری، ریت، سیمنٹ، سریے اور اینٹیں فروخت کرنے والوں نے بھی دکانیں کھول لیں, دکانوں پر کام کرنیوالوں کاکہناتھاکہ انہیں 22 روزبعدمزدوری ملی ہے، جس پر وہ خوش ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ اس شعبے کو مزید ریلیف دیا جائے۔

وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ کی منظوری سے سرکاری دفاتر کھولنے کی بھی اجازت دی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے سرکاری دفاتر کھو لنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔اب یہ دفاتر روزانہ کھلیں گے اور معمول کے مطابق شہریوں کے کام بھی نمٹائے جائیں گے۔

یاد رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کیلئے لاک ڈائون ہے،کہیں سخت پابندیا ں ہیں تو کہیں کچھ نرم ہیں۔دنیا میں اب تک کورونا وائرس سے 32لاکھ کے لگ بھگ انسان شکار ہوچکے ہیں،2 لاکھ 18 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔صحت یاب ہونیوالوں کی تعداد تقریباً 10لاکھ ہے۔

مزیدخبریں